لاہور کا اورنج لائن منصوبہ تاخیر کا شکار


لاہور: اورنج لائن ٹرین پر بیٹھنے کی لاہوریوں کےخواب کی تکمیل تاحال پوری نہ ہو سکی۔ منصوبے پر کام سست روی کا شکار ہے جبکہ تاخیر کے باعث لاگت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے دورہ حکومت میں چین کے تعاون سے وزیراعلیٰ پنجاب نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا تاہم تین سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود اورنج ٹرین پٹڑی پر نہ چڑھ سکی، 28 اکتوبر 2015 میں شروع ہونے والا مہنگا ترین پراجیکٹ اب تک مکمل نہ ہوا، منصوبے میں تاخیر کا سبب ٹھیکیداروں نے حکومت کو قرار دے دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ فنڈز کی عدم ادائیگیوں کے باعث سول ورک بند کر دیا گیا ہے، منصوبے میں تاخیر کے سبب ٹریک کے ارد گرد رہنے والی آبادی اور کاروباری مراکز سے منسلک افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی وجہ سے ان کا کاروبار شدید متاثر ہوا ہے۔

شہری کہتے ہیں حکومت منصوبے کو فی الفور مکمل کرے تاکہ ان زندگی معمول پر آ سکے اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ دو سال میں مکمل ہونا تھا لیکن مختلف وجوہات کے بناء پر تاخیر ہوئی اور لاگت بھی 260 ارب روپے سے زائد ہو چکی ہے۔


متعلقہ خبریں