کراچی: ’صدر ، اطراف میں 2500 دکانیں مسمار کی گئیں‘


کراچی: کراچی میٹروپولیٹین کارپوریشن نے ایمپریس مارکیٹ، صدر اور اس کے اطراف کیے گئے آپریشن کے دوران 2500 دکانیں مسمار کی ہیں۔ یہ بات کے ایم سی کی جانب سے تیارکردہ رپورٹ میں کہی گئی ہے جو شہری انتظامیہ  کو بھجوائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کمشنر کراچی کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر پانچ سے 15 نومبر تک کے درمیانی عرصے میں کیے گئے گرینڈ آپریشن کے دوران ایمپریس مارکیٹ اور داؤد پوتہ روڈ پر غیرقانونی طورپہ تعمیر کی گئیں 2500 دکانیں مسمار کردی گئیں۔

کے ایم سی کی جانب سے کمشنر کراچی کو بھیجی گئی رپورٹ کے ساتھ آپریشن کے دوران اور بعد میں لی گئیں تصاویر بھی مسلک ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ کی بحالی کے لیے چھ آرسی سی بیسمنٹ اوردو منزلہ عمارت بھی مسمار کی گئی ہے۔

کمشنر کراچی کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ سے 15 نومبر تک کے درمیانی عرصے میں سہراب خٹک روڈ پر 480 غیرقانونی دکانیں مسمار کی گئیں۔

کے ایم سے تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن میں سرمد شہید روڈ پر150 تجاوزات گرائیں، شارع عراق پر450 ٹھیلے ہٹائے اور اکبر روڈ و ملحقہ علاقوں سے 7500 سن شیڈز توڑے۔

کمشنر کراچی کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیب النسا اسٹریٹ، میگزین لائن، عبداللہ ہارون روڈ، راجہ غضنفر علی خاں روڈ اور میر کرم علی تالپور روڈ پر بھی تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا۔

کراچی میٹروپولیٹین کارپوریشن نے کمشنرکراچی کو بھیجی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شہر قائد کے چھ مخلت اضلاع میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔


متعلقہ خبریں