نیب کو اپنے ثبوت و شواہد سے بولنا چاہیے، خرم دستگیر


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر تجارت و کامرس خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ نیب کو صرف اپنے ریفرنسز اور ثبوت و شواہد سے بولنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اخبارات کی خبروں سے ہی فیصلے کرنے ہیں تو پھر شوکت خانم کے حوالے سے بھی لندن کے اخبارات میں بہت سی خبریں آئی ہیں تو ان پر بھی کارروائی کی جائے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے خود ہی اس قدر انتہائی نوعیت کے بیانات دے دیے ہیں کہ اب ان سے پیچھے ہٹنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے خود ہی کہا تھا کہ میں بھیک مانگنے کی نسبت مرنا پسند کروں گا مگر پھر انھیں ’یو ٹرن‘ لینا پڑا۔

انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ کے پی میں احتساب کمشن پہ اربوں روپے لگائے گئے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلین ٹری منصوبہ ہو یا صحت کا انصاف کارڈ، ان سب پر نیب کی انکوائریاں چل رہی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے الزام عائد کیا کہ نیب قوانین اور قانون کا اطلاق انصاف کی بنیادوں پر نہیں ہورہا ہے۔ اس ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوتا تو جہاں شہباز شریف کے خلاف کارروائی ہورہی ہے تو وہیں وزیراعظم پر بھی ہیلی کاپٹر کرپشن کیس موجود ہے مگر اس پر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی نہیں ہے اور حکومت ہر محاذ پر ناکام ہورہی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ شیخ رشید بتائیں کہ جب سے وہ حکومت میں آئے ہیں تو ریلوے میں اتنے حادثے آخر کیوں ہوئے ہیں؟

خرم دستگیر نے کہا کہ فیض آباد دھرنے سے متعلق وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی لیکن پھر وہ اس بات سے بھی پیچھے ہٹ گئے مگربات یہ ہے کہ دنیا پر اس کا کیا تاثر جائے گا کہ جب ان کو یہ پتہ چلے گا کہ ملک کا وزیر اعظم یوٹرن کو لیڈرشپ کہتا ہے؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما انجینئر خرم دستگیر نے دعویٰ کیا کہ اس بات کے بعد دنیا بھی ہمیں سنجیدہ نہیں لے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ایک اثاثہ جات ریکوری یونٹ بنایا گیا ہے جس کو وزیر اعظم خود ہیڈ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں جو مختلف انکشافات کیے جارہے ہیں اس میں ایک نام وزیر اعظم کی بہن علیمہ خان کا بھی تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ان سے متعلق معلومات دی جائیں۔

پی پی پی کی رکن قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ اب پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ علیمہ خان کے مسئلے پر بھی جے آئی ٹی بنائی جائے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی پیشن گوئیوں کے حوالے سے نفیسہ شاہ نے کہا کہ ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے متعلق انہوں نے کہا کہ اس معاملےمیں جے آئی ٹی بنانا اس لیے ضروری ہے کہ اسی سے پتہ چلے گا کہ نیب کتنی غیر جانبدار ہے۔

پی پی پی کی رکن قومی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تو وہ خود کھل کر کہتے ہیں کہ میں یوٹرن لوں گا کیونکہ یہی لیڈر شپ کی نشانی ہے تو اس سے لوگ سمجھ جائیں کہ ان کے سارے وعدوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت سے معاشی بحران حل نہیں ہورہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی پالیسیوں کے سبب نوکری ملنا تو درکنار الٹا نوکریاں چھینی جا رہی ہیں۔

ان کا سوال تھا کہ چین سے کیا ملا ہے کسی کو کچھ نہیں پتہ؟ اور سعودی عرب کے معاملات سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔ پی پی پی کی رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ عوام کو بتانا چاہیے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیا معاملات چل رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ پاکستان میں جو شور شرابہ ہورہا ہے اس کی وجہ ملک میں جاری معاشی بحران ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک پر بہت زیادہ قرضہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرض پر سود کی ادائیگی کی وجہ سے معیشت پہ شدید دباؤ ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے مشورہ دیا کہ ایسی صورتحال میں علیمہ خان یا کسی اور خاتون کے انفرادی مسئلے کو بیچ میں نہیں لانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور فریال تالپور پر جے آئی ٹی بنائی گئی تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ پورے پاکستان پر جے آئی ٹی بنادی جائے۔

صداقت عباسی کا کہنا ہے کہ شیخ رشید اپنا سیاسی اندازہ بتا رہے ہوتے ہیں، اس کا مقصد کسی صورت بھی نیب پر دباؤ ڈالنا نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ احتساب سب کا ہوگا اور اگر ہم میں سے بھی کسی نے کوئی غلط کاری کی ہے تو وہ بھی پکڑا جائے گا۔


متعلقہ خبریں