سپر کمپیوٹرز کی دوڑ میں امریکہ کی حکمرانی قائم


دنیا میں تیز ترین سپر کمپیوٹرز بنانے کی دوڑ میں بہت سے ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں سب سے تیز ترین سپر کمپیوٹر بنانے کی فہرست میں امریکہ پہلے نمبر پر براجمان ہے جبکہ چین اب تیسرے نمبر پر آ گیا ہے ۔

امریکی جریدے میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت 500 تیز ترین سپر کمپیوٹرز میں چین کے 227 کمپیوٹرز ہیں جبکہ امریکہ کے 109 کمپیوٹرز شامل ہیں۔

واضح رہےکہ  تیز ترین سپر کمپیوٹرز کی فہرست ہرسال میں دو بار شائع کی جاتی ہے۔ تازہ ترین فہرست کے مطابق امریکہ کے دو سپر کمپیوٹر سمٹ اور سیئیرا پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سمٹ اور سیئیرا نامی دونوں ہی امریکی کمپیوٹر کمپنی آئی بی ایم نے تیار کیے ہیں۔ امریکی سپر کمپیوٹر سمٹ دو لاکھ ٹریلین کیلکیولیشنز فی سیکنڈ کر سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کا سنوے ٹائی ہو لائٹ نامی سپر کمپیوٹر گذشتہ سال دنیا کا سب سے تیز ترین سپر کمپیوٹر تھا۔ تاہم اس سال کی فہرست میں یہ تیسرے نمبر پر ہے۔اس کے علاوہ چوتھے نمبر پر بھی چین ہی کا سپر کمپیوٹر ہے۔

امریکی سپر کمپیوٹر سمٹ 200 جبکہ چینی کمپیوٹر سنوے ٹائی ہو لائٹ نے 93 پیٹا فلاپس تک کام کر سکتا ہے۔سپر کمپیوٹرز بہت بڑے، اور مہنگے سسٹمز ہویے ہیں جن میں ہزاروں پراسیسرز کو مخصوص انداز میں اکھٹا کیا گیا ہوتا ہے اور ان سے انتہائی مخصوص کیلکیولیشنز انتہائی کم وقت میں کروائی جاتی ہیں۔

دنیا بھر میں سپر کمپیوٹرز بنانے کا مقصد پیچیدہ معلومات کا حصول انتہائی کم وقت میں حاصل کرنا ہے،ان کمپیوٹرز سے سے لیے جانے کاموں کی چند مثالوں میں موسمیاتی تبدیلی کے جائزے، جوہری ہتھیاروں کی سیمیولیشنز، تیل کے ذخائر کی کھوج، موسم کی حال کی پیشگوئیاں، ڈی این اے سیکونسنگ وغیرہ شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں