جمال خاشقجی کے قتل پر سی آئی اے کا نتیجہ قبل از وقت ہے، ٹرمپ

چین سے خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر سی آئی اے نے جو تحقیقات کیں اس کا نتیجہ قبل از وقت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا ہے کہ اگلے دو دن میں جمال خاشقجی کے قاتلوں کا تعین کریں گے، ممکن ہے قتل کا حکم سعودی پرنس نے دیا ہو۔

امریکی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے کیس پر مکمل رپورٹ منگل کو ملے گی جس کے بعد ہی کوئی حتمی رائے دی جا سکے گی۔

ٹرمپ نے کیلیفورنیا دورے کے دوران کہا کہ یہ قتل نہیں ہونا چاہیے تھا تاہم آئندہ ہفتے ملنے والی رپورٹ سے پتا چل سکے گا امریکی تحقیقات کے مطابق خاشقجی قتل کا ذمہ دار کون ہے۔ انہوں نے کہا ممکن ہے کہ سی آئی اے کی تحقیقات درست ہوں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ٹرمپ نے کیلیفورنیا روانگی سے قبل سی آئی اے کی رپورٹ پر ایجنسی کے سربراہ اور سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو سے تبادلہ خیال کیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان حیدر نوراٹ نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کام جاری رکھیں گے اور سعودی عرب کے ساتھ اسٹرٹیجک تعلقات بھی برقرار رکھے جائیں گے۔

راؤٹرز کے مطابق سی آئی اے نے اپنی رپورٹ کے متعلق کانگریس سمیت دیگر امریکی اداروں کو بھی بریفنگ دی ہے اور حالیہ پیش رفت کے بعد ٹرمپ کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنا خاصا پچیدہ ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) نے انکشاف کیا ہے کہ  قتل کا حکم سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے دیا تھا۔


متعلقہ خبریں