کراچی: ریلوے زمین پر قابض افراد کے خلاف مقدمات درج ہونگے

 سرکلر ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف سے تجاوزات ہٹانے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے، ناظم کراچی


کراچی: ریلوے کی سرکاری زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف اینٹی انکروچمینٹ ایکٹ 2010 کے تحت مقدمات کا اندراج کیا جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر ریلوے کی زمین پرسے قبضہ ختم کرایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے سرکاری زمین پر قابض افراد کی فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے۔

میئر کراچی وسیم اختر نے سرکلر ریلوے کی بحالی کے حوالے سے کہا ہے کہ سرکلر ریلوے ٹریک کے دونوں جانب سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے منصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق میئر کراچی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ  کراچی کو اس کی اصل شکل میں واپس لائیں گے اور اس مقصد کے لیے محکمہ ریلوے، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دیگر اداروں کے تعاون سے تجاوزات ہٹائیں گے اور ٹریک کو بحال کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق وسیم اختر نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارا پورا تعاون، مشینری اور افرادی قوت حاضر ہیں۔

ریلوے کی سرکاری زمین پر سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور اینٹی انکروچمنٹ فورس کے افسران و اہلکار حصہ لیں گے۔

سرکلر ریلوے کے 43 کلو میٹر ٹریک پر تجاوزات قائم ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سرکلر ریلوے کی 360 ایکڑ زمین میں سے 67 ایکڑ پرتجاوزات کی بھرمار ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق اورنگ آباد نالے سے ناظم آباد تک ڈیڑھ ایکڑ اور ناظم آباد سے لیاقت آباد تک ڈھائی ایکڑ زمین زیر قبضہ ہے۔

ریلوے کے ذرائع کے مطابق لیاقت آباد سے گیلانی اسٹیشن گلشن اقبال تک کی تین ایکڑ زمین اور جامع اردو سے کراچی یونیورسٹی تک کی چار ایکڑ زمین پر تجاوزات کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔

پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے سرکلر ریلوے فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریلوے کی زمینوں پر سے قبضے چھڑوائے جائیں۔ سپریم کورٹ نے ٹرام لائن کی بحالی کا بھی حکم دیا تھا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ سرکلر ریلوے فوری بحال کی جائے، ریلوے کی زمینوں سے قبضہ چھڑوایا جائے اور ریلوے لائن کلیئر کرائی جائے۔

اجلاس میں ڈی ایس ریلوے نے اعتراف کیا تھا کہ بیشتر علاقوں میں ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ہے۔

کراچی سرکلر ریلوے ڈرگ روڈ سے براستہ سفاری پارک، گلشن اقبال، غریب آباد، لیاقت آباد اور ناظم آباد سے ہوتی ہوئی شیر شاہ تک جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں