ٹرمپ کی پاکستان پر الزامات کی بارش، ساری قربانیاں نظرانداز

امریکی صدر کا شہریوں کو ماسک پہننے کا حکم دینے سے انکار

فائل فوٹو


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ہرزہ سرائیوں سے باز نہ آئے اور پاکستان پر اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کا بے بنیاد الزام عائد کر دیا اور کولیشن سپورٹ فنڈز روکنے کے فیصلے کا کمزور دفاع کرتے رہے۔

 ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے  پاکستان پر الزام عائد کیا کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو پناہ دی اور وہاں ہر کوئی جانتا تھا کہ اسامہ کس جگہ ہے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ اسامہ ملٹری اکیڈمی کے ساتھ ایک شاندار گھر میں رہتا تھا۔ 
ہم پاکستان کو امداد دیتے رہے اور اس نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امداد اس لیے روکی کہ وہ امریکہ کے لیے کچھ نہیں کررہا تھا۔

ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں پاکستان مخالف ہرزہ سرائیوں اورالزامات کا جو سلسلہ شروع وہ رواں سال کے آخر میں بھی جاری ہے ارو اس کے روکنے کا بھی کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔

ٹرمپ نے کہا کہ انہیں سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہولناک آڈیورکارڈنگ کی مکمل تفصیلات بتائی گئیں۔ جس سے ایسا  محسوس ہوتا ہے کہ خاص لوگ اس قتل میں ملوث ہوسکتے ہیں تاہم ابھی اس لیکن ابھی حوالے سے شواہد موجود نہیں۔

یمنی تنازع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اورایران چاہیں تو ہی یمن کا تنازع ختم ہوسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں