سانحہ ماڈل ٹاؤن: نئی جے آئی ٹی کی درخواست پر فل بینچ تشکیل

چیف جسٹس نے 6 اکتوبر کو بسمہ امجد کی درخواست پر ازخود نوٹس لیا تھا

فوٹو: فائل


لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوبارہ تفتیش کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست پر فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا ہے کہ سپریم کورٹ کا فل بینچ پانچ دسمبر کو اسلام آباد میں درخواست پر سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ بینچ میں میرے اور جسٹس آصف سعید کھوسہ سمیت پانچ جج صاحبان شامل ہوں گے، بینچ میں دیگر صوبوں کی نمائندگی بھی ہو گی۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عدالت کو بتایا کہ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہمارا کیس زیرو پر آ گیا ہے، ہماری استدعا ہے کہ کیس کی دوبارہ تفتیش کے لئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔

عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف، سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، رانا ثناء اللہ، عابد شیر علی سمیت 139 نامزد افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔ خواجہ آصف، پرویز رشید، عابد شیر علی، چوہدری نثار، توقیر شاہ، اعظم سلیمان اور مشتاق سکھیرا کو بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

بھی سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری پہنچے تھے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر مظاہرہ بھی کیا مظاہرین میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور شہدا ماڈل ٹاون کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر 6 اکتوبر کو ازخود نوٹس لیا تھا۔ اس سے قبل اپریل میں سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید خاتون کی بیٹی بسمہ نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ملاقات بھی کی تھی۔

چیف جسٹس نے بسمہ امجد کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامعہ منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں