وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس

اجلاس میں قومی و صوبائی سطح پر ٹاسک فورسز قائم کرنے کی منظوری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بڑھتی ہوئی آبادی کے حوالے سے قومی اور صوبائی سطح پر ٹاسک فورسز قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے حوالے سے قومی ٹاسک فورس کے سربراہ وزیراعظم عمران خان خود ہوں گے اور صوبائی ٹاسک فورسز کے سربراہ وزرائے اعلی ہوں گے۔

پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ بشمول عثمان بزدار، مراد علی شاہ، جام کمال اور محمود خان شریک تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ  وزیر بین الصوبائی روابط فہمیدہ مرزا، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر قانون فروغ نسیم بھی موجود تھے۔ اور کونسل کے اراکین نے شرکت کی۔

اجلاس میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر اور جگہ کی دستیابی یقینی بنانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل پانچ فیصد بلاکس کا آڈٹ کرائے بغیر مردم شماری کے حتمی نتائج جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ بلوچستان میں پانی کی کم فراہمی کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔

کونسل اجلاس میں سندھ پانی کی تقسیم کے فارمولے کو پیرا دو کے مطابق کرنے کا مطالبہ بھی اٹھایا گیا جب کہ ہائیڈل منافع کی خیبر پختونخوا کو ادائیگی سمیت دیگر امور بھی زیر غور لائے گئے اورگزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔

اجلاس میں گیس کمپنیوں میں قدرتی گیس کی تقسیم اور گیس لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ فاٹا کو صوبوں کے حصہ سے تین فیصد تک وسائل دیے جانے کے حوالے سے ابتدائی بات چیت کی گئی۔

رواں سال 24 ستمبر کو ہونے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بھی پانی کے مسائل زیر غور آئے تھے جب کہ کراچی کو 12 سو کیوسک پانی دینے سمیت سات نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں