حکومت نے 100 دن میں ہی عوام کو نوچنا شروع کر دیا، مصطفیٰ کمال

مصطفی کمال کے

فوٹو: فائل


کراچی: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی آڑ میں لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے 100 دن ہونے سے پہلے ہی عوام کو نوچنا شروع کر دیا ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر کو چار سال میں صرف توڑنے کا اختیار ملا ہے، سپریم کورٹ میئر کراچی کو بلا کر پانی دینے اور کچرا اٹھانے کا اختیار بھی دے دیں۔

انہوں ںے کہا کہ میں نے بطور ناظم 28 ہزار مکانات گرائے تھے لیکن ساتھ ہی تین نئی بستیاں بھی آباد کی تھیں جہاں اُن لوگوں کو بسایا گیا جب کہ صدر میں تجاوزات کے خلاف ہونے والے آپریشن سے دس ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں۔

مردم شماری کے معاملے پر بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ روز ایک فیصلہ کیا گیا ہے جس میں مشترکہ مفادات کونسل بغیر آڈٹ کے مردم شماری کو منظور کرنا چاہتی ہے لیکن ہم اس مردم شماری کو نہیں مانتے ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری بھی مردم شماری کو تسلیم نہیں کر رہے ہیں کیونکہ مردم شماری کے نتائج میں کراچی اور سندھ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اس متنازعہ مردم شماری کو تسلیم کرلیا گیا تو میں اسے اپنی نسل کشی سمجھوں گا، میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ اورفروغ نسیم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا کیس لڑیں کیونکہ کابینہ کا حصہ بننے کے بعد ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت سے بات کریں۔

چیئرمین پی ایس پی نے کراچی میں پانی کے منصوبے کے فور سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی والوں سن لو کے فور کا منصوبہ نہیں بنے گا کیونکہ وفاق نے کے فور کے لیے 81 ارب دینے سے انکار کردیا ہے جب کہ پانی کا بحران کراچی کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کراچی کے ماسٹر پلان کے مطابق اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے معاشی بد حالی بڑھ رہی ہے۔


متعلقہ خبریں