قائداعظم یونیورسٹی تصادم،انتظامیہ کا حکومت کو خط

جامعہ کے لیے پولیس اور رینجرز کی نفری دی جائے،خط کا متن


اسلام آباد: قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ نے گزشتہ روز جامعہ میں ہونے والے تصادم پر چیف کمشنر اسلام آباد کو خط ارسال کر دیا ہے۔

خط کے متن کے مطابق یونی ورسٹی انتطامیہ نے جامعہ میں سیکیورٹی فورس تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کی نفری بھی مانگی ہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق  یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ درج تھا کہ لڑائی کے نتیجے میں بہت سے طلبا زخمی ہوئے ہیں۔

خط کے متن میں یہ بھی لکھا ہے کہ رجسٹرار یونیورسٹی کے زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایسے اقدامات کیے جائیں گے جس سے دوبارہ اس طرح  کا واقعہ رونما نہ ہو جبکہ طلبا  گروپوں میں جلد صلح کرانے کی  کوشش کی جائے گی۔

خط میں درج ہے کہ حالات معمول پر آنے تک جامعہ میں پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات کی جائے جبکہ صورتحال معمول پر آنے  کے بعد مشتعل طلبا کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اس سے قبل بدھ کے روزقائداعظم یونیورسٹی میں رجسٹرار یونیورسٹی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس کے ساتھ ساتھ اجلاس میں قائداعظم یونیورسٹی میں حالات کشیدہ ہو جانے پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ سے مدد لینے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ منگل کے روز قائد اعظم یونیورسٹی میں دو گروپوں میں ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق بتایا گیا کہ  دو طلبا یونین کے درمیان ایک معمولی بات پر لڑائی ہوئی، طالب علموں کی ایک دوسرے پر پتھروں کی بارش کی اور طلبا تنظیموں کے حامیوں نے ایک دوسرے پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا جبکہ یونیورسٹی سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔


متعلقہ خبریں