چمن: مسجد میں دھماکے سے 12افراد زخمی

دھماکہ نماز مغرب کے دوران مسجد کے محراب کے اندر ہوا، پولیس 

  • دھماکہ کیسے ہوا وجہ معلوم نہیں ہوسکی، ڈی پی او چمن
  • اہم شخصیات کی بم دھماکے کی مذمت

چمن: تاج روڈ پر مسجد میں دھماکے سے 12 افراد زخمی ہوگئے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق اب تک کئی زخمیوں کو اسپتال لایا جا چکا ہے جبکہ مزید کو لایا جارہا ہے۔

دھماکہ جامع مسجد میں محراب کے اندر ہوا، پولیس 

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ جامع مسجد میں محراب کے اندر ہوا جبکہ واقعہ کی مزید تحیقیقات کی جارہی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق دھماکہ نماز مغرب کے دوران ہوا۔ نمازی نماز پڑھنے میں مصروف تھے کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 200 سے زائد افراد موجود تھے جبکہ دھماکہ مسجد کے اندر نمازیوں کے درمیان کیا گیا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جبکہ واقعہ میں امام مسجد بھی شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے فوری بعد مسجد میں بھگڈر مچ گئی۔ اب تک ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر نہیں پہنچی جس کے باعث لوگ اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اسپتال منتقل کررہے ہیں۔

دوسری جانب مسجد کے اطراف ٹریفک جام ہوگیا ہے جس وجہ سے رضاکار اداروں اور سیکیورٹی کو جائے وقوع پع پہنچنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ کان پڑی آواز سنائی دے رہی تھی جبکہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ہے۔

دھماکہ کیسے ہوا وجہ معلوم نہیں ہوسکی، ڈی پی او چمن

ڈی پی او چمن سید عطا اللہ کا کہنا ہے کہ مسجد میں دھماکہ کیسے ہوا وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

انہوں نے بتایا کہ کل صبح کوئٹہ سے تحقیقاتی ٹیم چمن پہنچ رہی ہیں جو تحقیقات کریں گی جس کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا کہ  دھماکہ کس چیز کا تھا۔

حکومتی اور اہم شخصیات کی دھماکے کی مذمت:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، رہنما مسلم لیگ ن حمزہ شہباز اور مریم اورنگزیب کی جانب سے  چمن کی سرخ جامع مسجد میں دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔

رہنماؤں نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ  دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں مایوسی اور پسپائی کے عالم میں کر رہے ہیں۔ نماز کے وقت اللہ کے گھر کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن کے خلاف ہر فرد اپنا فرض ادا کرے گا اور دہشت گرد پاکستانیوں کو خوفزدہ نہیں کرسکتے۔


متعلقہ خبریں