پاکستان اسامہ کے بارے میں لاعلم تھا،امجد شعیب

ہم اپنی صفوں میں موجود دشمنوں سے بے خبر ہیں، امجد شعیب


اسلام آباد: لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ  اگر اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ کے بارے میں معلومات ہوتی تو ہم خود جا کر انہیں حراست میں لے لیتے لیکن پاکستان اس بارے میں لاعلم تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق کی کہ ہم نے امریکہ کو ایک ایسے شخص کے بارے میں معلومات ضرور فراہم کیں جس کا تعلق اسامہ بن لادن سے ہونے کا خدشہ تھا۔

امجد شعیب نے بتایا کہ جس وقت امریکہ اسامہ بن لادن کو ڈھوند رہا تھا اس وقت ہمارے ملک میں دہشت گردی عروج پر تھی اورایسے حالات نہیں تھے کہ باقی معاملات کو چھوڑ کر اسامہ بن لادن کو ڈھونڈتے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  وہ ڈکٹیٹر شپ اورڈکٹیٹرز کے بالکل خلاف ہوں۔ ہم اپنی صفوں میں موجود دشمنوں سے بے خبر ہیں لیکن ہمیں باہر موجود اپنے دشمنوں کا پتا ہے۔

اسامہ کا معاملہ بالکل شفاف نہیں ہے، امتیاز عالم 

پروگرام میں موجود تجزیہ کار امتیاز عالم نے کہا کہ اسامہ کا معاملہ بالکل شفاف نہیں ہے اس لیے اس پرکچھ کہا نہیں جا سکتا کہ اسامہ بن لادن میں پاکستان نے امریکہ کا ساتھ دیا تھا یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ضیا الحق نے پاکستان کو تباہ اور برباد کیا ہے، انہوں نے امریکہ کا ساتھ دیتے ہوئے ملک کے ایک اچھے لیڈر کو پھانسی دلائی۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسروں کی پھیلائی ہوئی باتوں اور پروپیگنڈے میں نہیں آنا چاہیے لیکن مسائل تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے حل کی تلاش ضروری ہے۔

امریکہ پاکستان پرکن بنیادوں پر الزامات لگا سکتا ہے،بیرسٹراحتشام امیرالدین 

پروگرام میں موجود تجزیہ کار بیرسٹراحتشام امیرالدین نے کہا کہ پاکستانی فوج اور حساس ادارے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہیں اسی لیے پاکستان کو اسامہ بن لادن کی معلومات نہ ہو، یہ نہیں ہوسکتا لیکن اس وقت ملکی حالات ایسے تھے کہ یہ بات سامنے نہیں لائی جا سکتی تھی کہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کے حوالے سے امریکہ کی مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف بیرون ملک ہونے والی باتوں پر ہم اپنا تجزیہ کرتے ہیں یا خود کو جج کرتے ہیں اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان پرکن بنیادوں پر الزامات لگا سکتا ہے؟ امریکہ پہلے اس کا جواب دے کے اس کی ناک کے نیچے سب ہوتا رہا ور وہ بے خبر کیسے رہا؟


متعلقہ خبریں