چینی قونصل خانے کا ماسٹر مائنڈ بھارت میں موجود

قونصلیٹ حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار، حملہ آور بلوچستان حکومت کا ملازم نکلا

فوٹو: سندھ پولیس


کراچی: چینی قونصل خانے میں ملوث ملزمان کا ہینڈلر اسلم اچھو بھارت میں موجود تھا اور ملزمان کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔  قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو پیش کر دی ہے جس کے مطابق ایک حملہ آور عبدالرازق بلوچستان حکومت کا ملازم نکلا۔

ہم نیوزکے مطابق واقعے کی ابتدائی رپورٹ میں چینی قونصلیٹ پر حملے میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق انکشافات کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی سیکرٹری داخلہ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان نے سیکیورٹی سے متعلق ہنگامی اجلاس طلب کیا جس میں چاروں صوبوں سے سیکرٹری داخلہ نے ویڈیولنک پر شرکت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تمام سفارتخانوں کے اردگرد کومبنگ آپریشن فوری شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں کے مزید ساتھیوں اور ان کے سہولت کاروں کو فوری گرفتار کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جن منصوبوں پر غیر ملکی کام کر رہے ہیں وہاں سیکیورٹی بڑھانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق تین میں سے ایک دہشتگرد کی شناخت ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک دہشتگرد کا نام عبدالرازق ولد دین محمد ہے جس کا تعلق بلوچستان کے علاقے خاران سے ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق عبدالرازق 20 جولائی 1992 میں پیدا ہوا۔

سندھ حکومت نے تحقیقات جاری رکھتے ہوئے بلوچستان حکومت سے رابطےکا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ  مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں چینی قونصل خانے سےمتعلق ابتدائی رپورٹ پر مزید غور ہو گا اور حملہ آوروں سے متعلق معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

چینی قونصلیٹ پر حملہ

واضح رہے کہ  جمعہ کی صبح کراچی میں  موجود چینی قونصلیٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں دو اہلکار شہید اور جوابی فائرنگ میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔

واقعہ میں قونصلیٹ میں ویزہ لینے کے لیے آنے والے باپ بیٹا بھی شہید ہو گئے تھے۔

قونصل خانے پر حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھیں اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حملہ پاک چین معاشی اور تزویراتی تعلقات کے خلاف سازش ہے اور ایسے واقعات پاک چین تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔

 


متعلقہ خبریں