عمران خان کو احتساب کے نام پر ووٹ ملا ہے، اعجاز اعوان


اسلام آباد: سیاسی و دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان کو 17.6 ملین لوگوں نے اس لیے ووٹ دیے کہ جس بدعنوان اشرافیہ نے ملک کو لوٹا ہے وہ اس کا احتساب کریں گے۔ اگر اپوزیشن کہے کہ کرپشن کو چھوڑ کر آگے چلیں اور عمران خان یہ بات مان لیں تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف تمام سٹیٹس کو کی قوتیں ہیں تو دوسری طرف عمران خان ہیں۔ اگر سابق حکمرانوں کی جائیدادیں بیرون ملک ہوں گی تو وہ کیسے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں لانے کا کہہ سکیں گے۔

پروگرام میں شریک سابق ڈی جی نیب راولپنڈی شہزاد انور بھٹی نے کہا کہ سیاسی عزم کے بغیر کرپشن کے خلاف جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔ 2008 میں پیپلزپارٹی کے وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں پہلے خطاب میں نیب کے خاتمے کا اعلان کیا۔ وہ اس اعلان پر عمل نہ کر سکے لیکن انہوں نے اس ادارے کے فنڈز روک لیے جس کی وجہ سے کام میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔ انکوائری کے لیے جو لوگ فوج سے آئے تھے انہیں نیب سے نکالنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ جب نیب مقدمات بہت طویل عرصے تک چلتے ہیں تو مسائل پیدا ہوتے ہیں، بہت دفعہ گواہ ہی غائب ہوجاتے ہیں۔ معصوم ثابت ہونا اور بات ہے جبکہ مقدمہ ختم ہونا الگ معاملہ ہے۔

سابق ڈی جی نیب نے کہا کہ اگر پراسیکیوٹر صرف ایک لاکھ روپے پر تنخواہ کام کرے گا اور اس کا مقابلہ ایک بڑے وکیل سے ہو گا تو عدالتوں میں مقدمہ جیتنا مشکل ہو جاتا ہے۔

سابق پراسیکیوٹر نیب راجہ عامر عباس نے کہا کہ احتساب کا عمل دیانت داری سے نہیں ہو گا تو ملکی معیشت درست نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن پھیلانا ففتھ جنریشن جنگ کا ایک حصہ ہے، نیب کو عوام کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے بلاامتیاز احتساب کرنا ہو گا۔

پیپلزپارٹی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں راجہ عامر عباس کا کہنا تھا کہ جب فریال تالپور کے ڈرائیور کے اکاؤنٹ میں 65 کروڑ روپے نکلیں گے تو بلاول بھٹو بھی کچھ نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ، کرپشن، شوگر ملز اور ان جیسے معاملات میں نیب کی نسبت ایف آئی اے زیادہ اہم ہے۔


متعلقہ خبریں