یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے کی توثیق کردی

فوٹو: فائل


برسلز: 18 ماہ کی طویل بات چیت کے بعد بریگزٹ ڈیل پر برطانیہ اور یورپی یونین میں اتفاق ہوگیا ہے۔

خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کے حوالے سے بتایا گیا کہ برسلز میٹنگ میں 27 یورپی رہنماؤں نے بریگزٹ ڈیل کی منظوری دے دی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانوی پارلیمنٹ سے بریگزٹ معاہدے کی توثیق ہونا باقی ہے جبکہ وزیراعظم ٹریسا مے نے اپنے ملک کے قانون سازوں کو معاہدے کو قبول کرنے کی درخواست کی ہے۔

برطانوی وزیر اعظم نے معاہدے کواپنے ملک کے لیے روشن مستقبل قرار دیا ہے۔

گزشتہ کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے بعد اس معاہدے میں شہریوں کے حقوق سمیت مستقبل میں سلامتی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے معاملات طے کیے گئے ہیں۔

بریگزٹ ڈیل کو برطانوی پارلیمنٹ میں بھی شدید مخالفت کا سامنا ہے، اگر برطانوی پارلیمنٹ سے بریگزٹ کی منظوری نہ دی گئی تو لا محالہ برطانیہ کو اقتصادی تبدیلیوں کے بوجھ میں کمی کرنے والی ڈیل کے بغیر ہی 29 مارچ 2019ء کو یورپی یونین سے نکلنا پڑے گا۔

برطانوی ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ سے متعلق معاہدے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ ان کے مطابق اس معاہدے میں کئی خامیاں موجود ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے متعلق معاہدہ پوری طرح ہمارے ہاتھ میں ہے لیکن برطانیہ کے ساتھ بریگزٹ سیکرٹری ڈومینک راب نے کہا ہے کہ مذکورہ پیش کش یورپی یونین کی رکنیت سے کمتر ہے۔

اسپین نے انخلا کے معاہدے اور برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان نئے تعلقات کے اعلان میں ترامیم کا مطالبہ کیا ہے۔ اسپین نے واضح کیا ہے کہ جبرالٹر کے متنازع علاقے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ میڈرڈ کے ساتھ براہ راست بات چیت میں کیا جائے گا۔

مارچ 2019 میں برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے بعد 19 ماہ کا ایک دورانیہ بھی رکھا گیا ہے اور مالی حوالے سے برطانیہ کی جانب سے 39 ارب پاؤنڈ کی ادائیگی بھی رکھی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں