عمران خان کی نیت پر شک نہیں مگر ان کی ٹیم صفر ہے، محسن بیگ


اسلام آباد: تجزیہ کار محسن بیگ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی نیت پر شک نہیں ہے، وہ ایک سنجیدہ اور دیانت دار آدمی ہیں مگر ان کے ساتھ جو ٹیم کام کر رہی ہے وہ صفر ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “پاکستان ٹونائٹ” میں میزبان ثمر عباس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے محسن بیگ نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے سب کو مایوس کیا ہے، ہو سکتا ہے عمران خان ٹیم ممبران کو یا ان کی ذمہ داریوں کو تبدیل کر دیں، اگر ایسا نہ کیا تو یہ حکومت پانچ سال تک بھی کچھ ڈلیور نہیں کر پائے گی۔

حکومتی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے محسن بیگ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا 50 لاکھ گھروں کی فراہمی کا منصوبہ بے بنیاد ہے، ابھی تک دو لاکھ لوگوں نے بھی اس کے لیے درخواستیں جمع نہیں کرائی ہیں، پی ٹی آئی قیادت جواب دے کہ وہ یہ منصوبہ کیسے کامیاب بنائے گی اور کن لوگوں کو یہ گھر بیچ پائے گی کیونکہ یہ ناممکن سی بات ہے۔

میزبان کے سوال کے جواب میں محسن بیگ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کا عالمی میڈیا پر اس طرح سے تذکرہ ہونا پاکستان کے امیج کے لیے ٹھیک نہیں ہے، عسکری اداروں کو چاہیے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مضبوط پالیسی بنائیں۔

دوسری جانب پروگرام میں شریک مہمان اور رہنما تحریک انصاف سینیٹرمحسن عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ برابری کی بنیاد پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات کیے جا رہے ہیں اور ان سے لین دین کی شرائط پر مبنی معاہدے پر غور کیا جا رہا ہے۔

جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے سینیٹرمحسن عزیز کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر نمبر گیم نہیں ہونی چاہیے۔

رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ اس ملک کی مضبوطی کے لیے نہایت ضروری ہے اور جلد دے بھی دیا جائے گا۔

سینیٹرمحسن عزیز کا حکومت کے 100 روزہ ایجنڈے کے بارے مین کیے گئے سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ تمام وزرا کے لیے یہ سو روزہ ایجنڈا ایک امتحان کی مانند ہے کیونکہ کچھ ماہ بعد سب کو اس کے نتائج کے بارے میں وزیراعظم کے سامنے جوابدہ ہونا ہے۔

جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے معاملہ پر پی پی پی کے متحرک ہونے کے حوالے سے رہنما پی پی پی نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت اگر اس معاملے پر ہمارے ساتھ ہے تو تجاویز پیش کرے۔ انہوں نے ووٹ لینے سے قبل قوم سے وعدہ کیا تھا اور اگر وہ یوٹرن لینا چاہتے ہیں تو وہ بھی انکی مرضی۔

رہنما پی پی پی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان سو دنوں میں کسی قسم کی اصلاحات کو پاکستان تحریک انصاف قیادت نے سنجیدگی سے نہیں لیا، کوئی قانون سازی نہیں کی، کسی بھی حکومتی جماعت پر اس کے ابتدائی سو دنوں میں اتنی تنقید نہیں ہوئی جتنی اس حکومت کے رویے پر اب تک ہوچکی ہے۔

نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ سو روزہ ایجنڈے کی کوئی حقیقت نہیں ہے، پاکستان تحریک انصاف حکومت نے عوام کو ریلیف پہنچانے کے بجائے مزید عذاب میں ڈال دیا ہے۔

پروگرام میں موجود ایک اور مہمان رہنما ن لیگ شیخ روحیل اصغرنے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دعوے حقیقت پسندانہ نہیں تھے، ایسے کھوکھلے دعوؤں سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت میں آنے سے پہلے ان لوگوں نے کوئی ہوم ورک نہیں کیا کہ اصل میں کس سمت میں انہوں نے پالیسیاں مرتب کرنی ہیں۔

رہنما ن لیگ کا چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعظم کی بیرون ملک تقاریر پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو اس ملک میں جو کرنے کا اختیار ہے وہ بے شک کریں مگر ان سے گزارش ہے کہ وہ بیرون ممالک جا کر یہ نہ کہیں کہ پاکستان میں ان کے علاوہ کوئی اور اچھا آدمی ہے ہی نہیں، یہ پاکستان کا منفی تاثر دے رہا ہے۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ صوبہ بنانا کوئی آسان بات نہیں اس کے لیے سب سے ضروری یہ دیکھنا ہے کہ اس کی معیشت کن اصولوں اور کن وسائل کی بنیاد پر چلائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں