یاسر شاہ کی تباہ کن بولنگ، نیوزی لینڈ فالو آن پر مجبور

دبئی ٹیسٹ کا تیسرا دن یاسر شاہ کی تباہ کن باؤلنگ کے نام

فوٹو: ٹویٹر


لیگ اسپنر یاسر شاہ کی بدولت دبئی ٹیسٹ کے تیسرے روز بھی پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار کھیل جاری رہا جس کے دوران پاکستان نے پہلے نیوزی لینڈ کو صرف 90 رنز پر آؤٹ کرکے فالو آن کرنے پر مجبور کردیا۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری میچ میں یاسر شاہ کی تباہ کن باؤلنگ کے خلاف چھ کیوی بلے باز بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوئے۔

شاہین بالر یاسر شاہ نے 48 رنز دے کر آٹھ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں کریئر کی بہترین بالنگ کرانے والے یاسر شاہ نے کئی ریکارڈز اپنے نام کر لیے۔

یاسر شاہ ایک اننگز میں 8 وکٹیں لینے والے تیسرے پاکستانی بالر بن گئےہیں جب کہ اماراتی میدانوں میں 100 وکٹیں لینے والے پہلے بالر کا اعزاز بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

تیسرے دن کھیل کے آغاز پر کیویز نے بغیر کسی نقصان کے 24 رنز سے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا لیکن ٹیم کے ٹاپ آرڈر بلے باز شاہین بالرز کے سامنے نہ ٹک سکے، 50 کے مجموعی اسکور پر نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ گری، جیت راول صرف 31 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

نیوزی لینڈ کے 61 اسکور پر یاسر شاہ نے  تین کھلاڑیوں کو میدان سے باہر کی راہ دکھائی، ٹام لیتھ 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ان کے بعد آنے والے راس ٹیلر اور ہنری نکولس بغیر کوئی کھاتہ کھولے ڈریسنگ روم لوٹ گئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے صرف تین کھلاڑی ڈبل فگر کراس کر سکے۔ یاسر شاہ نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ حسن علی نے بھی ایک وکٹ حاصل کی۔

کیویز پر محض 90 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد پاکستان نے فالو آن کروایا۔ کھیل کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز میں 131 رنز بنالیے تھے جبکہ اس کی دو وکٹیں گرچکی تھیں۔

دوسری اننگز میں بھی یاسر شاہ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اب میچ میں ان کی مجموعی وکٹوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل تیسرے دن دبئی میں بارش کے باعث پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیل مقررہ وقت پر شروع نہیں کیا جا سکتا تھا، میچ کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق دن گیارہ بجے ہونا تھا لیکن بارش کے باعث ایک گھنٹے کی تاخیر سے کیا گیا۔

اس سے پہلے کھیل کے دوسرے روز پاکستان نے اپنی  اننگز 418 رنز پر ڈیکلیئر کردی تھی۔

دوسرے دن کا کھیل

کھیل کے دوسرے روز  گرین کیپس نے چار وکٹوں کے نقصان پر 207 رنز سے پہلی اننگز کو آگے بڑھایا، ابتدائی وکٹیں گنوانے کے بعد حارث سہیل اور بابر اعظم نے ذمہ دارانہ انداز میں کھیل کا آغاز کیا تو کیوی بالرز کی ایک نہ چلی۔

دوسرے روز حارث سہیل نے اپنی شاندار سنچری مکمل کی۔ وہ 147 رنز بناکر ٹرینٹ بولٹ کا نشانہ بنے، دوسری جانب موجود بابر اعظم نے بھی کیوی بالرز کو دن بھر مصروف رکھا، بابر اعظم 127 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

418 کے مجموعی اسکور پر پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے اننگز ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا۔

بڑے ہدف کے تعاقب میں کیویز کی ٹیم میدان میں آئی تو دوسرے دن کے اختتام تک بغیر کسی نقصان کے 24 رنز بنائے۔

پہلے دن کا کھیل

گزشتہ روز کھیل کے آغاز میں قومی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ اوپنر بلے باز کھیل کو اچھا آغاز فراہم نہ کر سکے۔ امام الحق اور محمد حفیظ 9،9 رنز بنا کر کولن ڈی گرانڈ ہوم کی گیند کا شکار بنے۔

اظہر علی اور حارث سہیل نے اوپنر بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز سنبھالی تو تیسری وکٹ کی شراکت میں 126 رنز جوڑے۔

پاکستان کو تیسرا جھٹکا اظہر علی کی صورت میں لگا جو 81 رنز کی شاندار اننگ کھیل کر رن آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق صرف 12 رنز بنا کر اعجاز پٹیل کی گیند پر نیل ویگنر کو کیچ تھما بیٹھے۔

دن کے اختتام پر حارث سہیل 81 اور بابر اعظم 14 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔

پاک نیوزی لینڈ ٹیسٹ سیریز

تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کیویز کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔ قومی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں کامیاب ہو کر سیریز بچانے کی کوشش کرے گی۔

اس سے قبل پہلے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے 176 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم 171رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

دونوں ٹیمیں اس سے قبل تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچوں میں آمنے سامنے آئیں، گرین شرٹس نے کیویز کو ٹی ٹونٹی میں وائٹ واش کیا اور ون ڈے سیریز ایک ایک سے برابر رہی۔

پاک نیوزی لینڈ ٹیسٹ سیریز، پاکستان کا پلڑا بھاری

دونوں ملکوں کے درمیان کھیلی گئی 22 ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے۔ پاکستان نے 13 اورنیوزی لینڈ نے صرف تین سیریز جیتی ہیں۔

دونوں ٹیموں کے مابین کھیلے گئے 55 میچوں میں سے  پاکستان نے 24 میچوں میں فتح سمیٹی اور کیویز نے 10 میچوں کا نتیجہ اپنے نام کیا جب کہ 10 میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

کین ولیم سن زیادہ تجربہ کار کپتان

قومی ٹیم کے کپتان  سرفرازاحمد نے7 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم کی کپتانی کے فرائض سرانجام دیے ہیں جن میں سے تین میچوں میں کامیابی اور تین میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ ایک ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

کیوی کپتان کین ولیمسن  کا کپتانی کا تجربہ سرفراز احمد سے تھوڑا زیادہ ہے، انہوں نے اب تک17 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کی ہے جس میں انہیں نو میں کامیابی اور چار میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ چار میچ ڈرا ہوئے۔

کین ولیمسن کا شمار دنیا کے ٹاپ بیٹسمیوں میں کیا جاتا ہے، ولیمسن نے65 میچوں میں 50.35 کی اوسط سے5,338 رنز بنائے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں