بھارت کا پاکستانی طالب علموں کو دہشتگرد قرار دینے کا ڈرامہ فلاپ


اسلام آباد: بھارت کا پاکستانی طالب علموں کو دہشت گرد قرار دینے کا ڈرامہ فلاپ ہو گیا، جن پاکستانی طلبا کو دہشت گرد بنا کر پیش کیا گیا وہ جامعہ امدادیہ اسلامیہ فیصل آباد میں زیر تعلیم ہیں۔

بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈہ کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب جامعہ امدادیہ اسلامیہ کے مہتمم مفتی قاری محمد نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں طلباء کبھی زندگی میں بھارت گئے ہی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی اجتماع میں شرکت کے لیے طالب علم لاہور گئے تو گنڈا سنگھ بارڈر پر تصاویر بنائیں، دونوں نے سیر کے دوران تصویر کھینچی جسے بھارتی میڈیا نے اپنے مقصد کے لیے استعمال کیا۔

مہتمم مفتی قاری محمد کا کہنا تھا کہ اس مدرسے میں داخلہ لینے کے وقت تمام طلبا سے یہ عہد لیا جاتا ہے کہ یہ لوگ نہ تو کسی سیاسی تنظیم کی حمایت کریں گے اور نہ یہ کسی کے خلاف ہیں، یہ صرف کتاب الہٰی کے حامی ہیں۔

مدرسے کے سرپرست کا بھارتی قیادت کے نئے ڈرامے کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے یہ بھی بتانا تھا کہ پاکستان دشمنی میں مبتلا بھارت اپنی بدحواسیوں سے باز نہیں آیا بلکہ یہ کہنا بجا ہو گا کہ بھارت دشمنی میں ذہنی توازن ہی کھو بیٹھا ہے۔

دونوں طلبہ بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے اور ان کا کہنا تھا کہ جو قوم کبوتر اور غباروں سے ڈرتی ہے اس کا انسانوں سے ڈر جانا کوئی حیران کن بات نہیں۔

بہادری کا دم بھرنے والی مودی سرکار اور بھارتی میڈیا نے اس بار دو پاکستانی طلبہ کی گنڈا سنگھ بارڈر پر لی گئی تصویروں کو ہوا بنا دیا۔ خوفزدہ بھارت نے تصویریں موصول ہوتے ہی ان کو ملک کے مختلف علاقوں میں لگا کر عوام کو ڈرانا شروع کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق بھارتی شہریوں کو دہشت گرد حملوں سے ہوشیار رہتے ہوئے ان تصاویر میں نظر آنے والے نوجوانوں کی اطلاع دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار ہما بقائی کا کہنا تھا کہ کرتارپور سرحد کو کھولنا پاک بھارت تعلقات میں خوش آئند بات ہے مگر بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری فسادات اور فیصل آباد مدرسے کے طلبا کو دہشتگردی کے ساتھ منسلک کرنے کی مناسبت سے بنایا گیا بھارت کے اس ڈرامے پے پاکستانی قیادت سوچ بچار کرے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت اور اس کے قاتل فورسز نے بدحواسی کا مظاہر ہ کیا ہو۔ اس سے قبل نئی دلی حکومت نے ایک کبوتر کو پاکستانی جاسوس بنا کر گرفتار کر لیا تھا۔

حد تو یہ ہے کہ ایک مرتبہ سرحد پار سے کچھ غبارے اڑے تو ادھر بھارتی سیکیورٹی فورسز کے طوطے اڑ گئے۔ بھارت سرکار نے غباروں کو حراست میں لے کر ملکی سالمیت کے لیے خطرہ بنا کر پیش کیا۔ اب بھارت پاکستان کے طالب علموں سے بھی خوف کھانے لگا ہے۔


متعلقہ خبریں