لاہور: بیکن ہاؤس یونیورسٹی کی طالبہ کی مبینہ خودکشی


لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بیکن ہاؤس یونیورسٹی کی طالبہ نے مبینہ طور پر چھت سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

خودکشی سے قبل طالبہ نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’’اگر میں اپنے آپ کو قتل کرلوں تو مجھے ہمیشہ ہنستا مسکراتا یاد رکھا جائے‘‘۔

یہ پیغام سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ کے اکاؤنٹ سے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کی اسکرینوں پہ ابھرا اور پھر ساتھ ہی بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی میں دلخراش ’چیخ‘ گونجی جو روشان ظفر کی آخری ’آواز‘ ثابت ہوئی۔

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع سے بتایا کہ چیخ سن کر جب متعلقہ افراد جائے وقوع پر پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ ’ویژول آرٹس اینڈ ڈیزائن ڈیپارٹمنٹ‘ میں پانچویں سیمسٹر کی طالبہ خون میں لت پت زمین پر پڑی ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق شدید زخمی روشان ظفر کو فوری طور پرجنرل اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر جان کی بازی ہار گئی۔

روشان ظفر کے متعلق ابتدائی تحقیق میں تفتیشی اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ اس نے زیرتعمیر عمارت کی چوتھی منزل سے خود چھلانگ لگائی لیکن اس سے قبل وہ کافی دیر تک وہاں موجود رہی اور اس نے اردگرد کا جائزہ بھی لیا۔

ہم نیوز کے مطابق نجی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے روشان ظفر کے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات ذرائع ابلاغ کو دینے سے انکار کردیا ہے جب کہ دوسری جانب طالبہ کے گھروالے بھی اس ضمن میں بات کرنے پر آمادہ نہیں ہیں۔

روشان ظفر کے متعلق صرف یہ معلوم ہو سکا ہے کہ اس کی نماز جنازہ آج دوپہر دو بجے ڈی ایچ اے میں ادا کی جائے گی۔

بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس کی تفتیش و تحقیق کے بعد یونیورسٹی اس معاملے پرمؤقف دے گی۔

ترجمان کے مطابق یونیورسٹی کل معمول کے مطابق کھلی رہے گی اور کلاسیں معمول کے مطابق ہوں گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں چھٹیاں دینے کی افواہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں