شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع


لاہور: احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع چھ دسمبر تک توسیع کردی ہے۔

احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے معاملے کی سماعت کی اور سابق وزیراعلیٰ، نیب وکیل سمیت دیگر فریقین عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اب تک  54 روزہ ریمانڈ منظور ہو چکا ہے۔ 19 تاریخ کو شہباز شریف کو سوال نامہ دیا گیا تھا تاہم تحریری سوالات پوچھنے پر شہباز شریف نے کہا کہ وہ قانونی مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

نیب تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری بھی ہورہی ہے، 20 کروڑ کی پراپرٹی شہباز شریف کی جانب سے فروخت کی گئی جب کہ 5 کروڑ روپے کے تحفے بھی دئیے گئے۔

سماعت کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ نیب کی جانب سے حقائق سے مبرا باتیں کی جارہی ہیں جس پر عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے پوائنٹس نوٹ کر لیں اور اپنی باری پر بات کریں۔

عدالت نے ریمانڈ کے حوالے سے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ گزشتہ ریمانڈ 15 دن کا تھا جس پر شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ آج پھر ریمانڈ کی توسیع کی بات کر رہے ہیں۔

شہباز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج نیب کو اس مقدمے میں تفتیش کرتے ہوئے 11 ماہ ہوچکے ہیں، 20 کروڑ روپے کی زمین میرے موکل نے فروخت کی، اگر اس میں سے کچھ رقم بطور گفٹ کرتے ہیں تو کیا غیر قانونی ہے؟

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میرے موکل کی تمام ٹیکس ریٹرن ریکارڈ پر ہیں، شہباز شریف نے اپنے بیٹے کو جو گفٹ کیا وہ بالکل قانون کے مطابق کیا۔ ایک دھیلہ بھی ایسا نہیں جس کا ریکارڈ شہباز شریف نے نہ دیا ہو۔

وکیل شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جس کیس میں جسمانی ریمانڈ مانگا جا رہا اس میں تمام تر تفصیلات نیب کو دے چکے ہیں اور ریکارڈ بھی دے دیا ہے۔ پورے پاکستان میں شہباز شریف کے پاس ایک انچ بھی ایسی زمین نہیں ہے جس کاریکارڈ نہیں ہے اور نا ہی پاکستان کے باہر بھی کوئی پراپرٹی بغیر ٹیکس کے ہے۔

شہباز شریف کے وکیل نے شہباز شریف کی ٹیسٹ رپورٹ عدالت میں پڑھ کر سنائی اور عدالت سے درخواست کی کہ وہ بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کی اجازت دیں جس پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ ہم شہباز شریف کو مکمل علاج کی سہولیات دے رہے ہیں، دھوپ میں بھی لے جایا جاتا ہے اور پر سکون اور فرنیشڈ کمرے میں منتقل کر دیا ہے۔

شہباز شریف کی احتساب عدالت پیشی

شہباز شریف کی پیشی سے قبل ن لیگی رہنماؤں کی بڑی تعداد کارکنوں کے ہمراہ احتساب عدالت کے باہر موجود تھی ۔ کارکنوں کی جانب سے اپنے قائد کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔

لیگی ذرائع کے مطابق قیادت نے ایم پی ایز کو ہر یوسی سے کارکن لانے کی ہدایات کی تھیں، کسی ممکنہ ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔

شہباز شریف کی آمد سے قبل احتساب عدالت کو  آنے والے تمام راستوں کو کینیٹرز اور خاردار تاریں لگا کر سیل کر دیا گیا  ہے اور لیگی کارکنوں سے نمٹنے کیلئے اینٹی رائیٹ فورس کے اہلکار بھی طلب کیے گئے تھے۔

کسی بھی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر رینجرز کےجوان بھی نیب عدالت میں موجود ہیں جب کہ لیڈیز پولیس بھی تعینات تھی۔


معاونت
متعلقہ خبریں