پاکستان نے سرحد کھول کر کائنات ہماری جھولی میں ڈال دی، نوجوت سنگھ سدھو


ناروال: بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے والہانہ انداز سے کہا ہے کہ پاکستان نے سرحد کھول کر پوری کائنات ہماری جھولی میں ڈال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہماری جھولیاں بھردی ہیں اور اہم سنگ بنیاد رکھنے پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وہ ضلع ناروال میں گرودوارہ کرتارپور صاحب کو ہندوستان کے شہر گورداس پور میں قائم ڈیرہ بابا نانک سے جوڑنے والی راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان اور وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اہم شخصیات نے خطاب کیا۔

تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر اہم اعلیٰ حکومتی و سرکاری شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریب کی کوریج کے لیے پاکستان نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17 بھارتی صحافیوں سمیت دیگر شخصیات کو ویزے جاری کیے حالانکہ دو دن قبل ہی بھارت نے روایتی تنگ دلی اور ہٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ہوئے ان چھ پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے سے انکار کیا ہے جو ہاکی ٹورنامنٹ کی کوریج کے لیے عالمی قوانین کے تحت ہندوستان جارہے تھے۔

نئی دہلی میں اقتدار کے’سنگھاسن‘ پہ قابض متعصب اور انتہاپسندانہ سوچ کی حامل ’مودی سرکار‘ کی وزیرخارجہ سشما سوراج سمیت دیگر ’حکومتی کل پزرے‘ اس اہم ترین تاریخی ’قدم‘ کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ اور کیا زہر افشانی کرتے ہیں؟ ہم نے جائزہ لیا ہے اس کوریج کا جو بھارتی ’ذرائع ابلاغ‘ نے عصبیت کی عینک اتار کر کی ہے اوران تقاریر کا جو مہمان وفد میں شامل بھارت کے وزرا نے کی ہے۔

سابق بھارتی کرکٹر اور بھارتی ٹی وی پر متعدد شوز میں جج کے فرائض سرانجام دے چکنے والے نوجوت سنگھ سدھو المعروف ’سدھوپاجی‘ کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں جب پاکستان میں آیا تھا تو سب سے پہلے بابا نانک کے نظریے کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 73 سال کے بعد یہ دن دیکھنا نصیب ہوا ہے، پاکستان نے سرحد کھول کر پوری کائنات ہماری جھولی میں ڈال دی۔

بھارتی پنجاب میں وزیر سیاحت و ثقافت کی حیثیت سے فرائض سرانجام دینے والے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ امن اور مستقبل کو تبدیل کرنے کے لیے سوچ بدلنا پڑے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مذہب کو کبھی سیاست یا دہشت گردی کی نظر سے نہ دیکھا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ خون خرابہ بند ہو کر امن واپس آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہت نقصان ہوگیا اور بہت خون خرابہ ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ  کوئی اس آگ کو مٹانے والا ہونا چاہیے۔

’سدھو پاجی‘ کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے کھلنے سے لوگوں کے دل ملیں گے اور مستقبل میں یہ راہداری دلوں و اذہان کا ملاپ بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے  وزیر اعظم عمران خان نے اپنا وعدہ نبھایا اور اب دونوں حکومتوں کو احساس ہونا چاہیے کہ آگے بڑھنا ہے۔

سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر اور بھارتی پنجاب کے وزیربلدیات نے کہا کہ جب بھی کرتار پور راہداری کی تاریخ لکھی جائے گی تو عمران خان کا نام لکھا جائے گا۔

نوجوت سنگھ سدھو کی درج بالا تقریر حرف نہ حرف معروف بھارتی روزنامہ ’قومی آواز‘ نے بھی تازہ ترین خبر کے طور پر شائع کی ہے۔

بھارتی اخبار کے مطابق ہندوستانی وفد منگل کے روز واہگہ سرحد کے راستے پاکستان پہنچا تھا۔ ہندوستان نے گذشتہ ہفتہ کرتار پور راہداری کو بنانے کی منظوری دی تھی۔

کرتار پور راہداری بن جانے سے ہندوستان میں رہنے والے سکھ گرودوارہ دربار صاحب کے درشن کرنے جاسکیں گے اور اس کے لئے انہیں ویزا لینے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان میں کرتارپور راہداری کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں ہندوستان کی مرکزی وزیر فوڈ پروسیسنگ ہرسمرت کور بادل، شہری ترقیات کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری اور پنجاب کے شہری ترقیات کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے شرکت کی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس تاریخی تقریب میں پاکستانی فوج کے سربراہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، پنجاب کے وزیر اعلی عثمان بزدار اعلیٰ سرکاری و حکومتی شخصیات ، مختلف ممالک کے سفارتکاروں اور پاکستان و ہندوستان سے آئے ہوئے سکھ زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق تقریب کا آغا ز سکھ عقیدت مندوں کی ایک فلم دکھانے کے ساتھ ہوا۔

کرتارپور راہداری کاسنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں اس پروقار اور تاریخی تقریب میں شامل ہوں اور میں بابا گرونانک کی 550 ویں جنم دن کی تقریب میں شرکت میں آئے ہوئے سکھ یاتریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ گرونانک نے جو پیغام دیا آج اسی کی روشنی میں کرتارپور راہداری کی بنیاد رکھی جارہی ہے تاکہ باہمی فاصلے کم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سکھ دھرم کے پیشوا نے محبت اور روا داری کا درس دیا اور یہاں زائرین کے لیے گرو کے لنگر کا آغاز ہوا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بابا گرونانک ایک صوفی شاعر بھی تھے، ان کا سحر انگیز کلام ہمارا باہمی ثقافتی ورثہ ہے اور انہوں نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا، وہ ایک آفاقی شخصیت تھے۔

ممتاز صوفی بزرگ حضرت بہاالدین ذکریاؒ کی درگاہ کے گدی نشین مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دین اسلام مذہبی رواداری کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں ہمیں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ  کی 11 اگست کی تقریر کو یاد رکھنا چاہیے جس میں انہوں نے کہا کہ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں اور مندروں میں جانے کے لیے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابقکرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان نے تین ہندوستانی سیاستدانوں اور 17 صحافیوں کو شرکت کی دعوت دی تھی۔

ہندوستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج اور پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان آنے سے معذرت کرلی تھی۔

کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تاریخی اور پروقار تقریب کی ’ستائش‘ نے متعصب بھارتی قیادت کو شدید بوکھلاہٹ کا شکار کردیا ہے جس اظہار اس نے سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرکے کیا ہے۔

دلچسپ امر ہے کہ بھارتی پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو جب ساری دنیا میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو ڈالی جانے والی ’جھپی‘ کی عالمی سطح پر بغیر کسی ہچکچاہٹ کے تعریف کررہے ہیں تو ایسے میں بھارتی حکومت اور اس کے میڈیا نے زہریلا پروپگنڈا شروع کردیا ہے۔

بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔ پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کومدعوکرنے کا اعلان کیا تھا۔

سشما سوراج کی جانب سے یہ بچکانہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ بھارت ایک عرصے سے یہ راہداری کھولنے کی پیش کش کر رہا تھا لیکن پاکستان نے مثبت جواب اب دیا ہے.


متعلقہ خبریں