افغان صدر کے سابق اتحادی کا صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

فوٹو: فائل


کابل:  افغان صدر اشرف غنی کے سابق اتحادی اور افغان حکومت میں اثرورسوخ رکھنے والےمحمد حنیف اتمر نے آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق افغان صدر کے سابق مشیر برائے قومی سلامتی آئندہ سال 20 اپریل کو انہی کے خلاف انتخابات میں حصہ لیں گے، محمد حنیف اتمر کو افغان حکومت کی دوسری بااثر ترین شخصیت بھی قرار دیا گیا تھا۔

افغانستان کے بڑے علاقے میں طالبان کا کنٹرول قائم ہونے اور ملک بھر میں امن وامان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر افغان حکومت کے لیے یہ انتخابات ایک چیلنج بن چکے ہیں، جب کہ کچھ حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ انتخابات ملتوی بھی کیے جا سکتے ہیں۔

غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد حنیف اتمر کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان میں انسانیت اور خواتین کے بنیادی حقوق کو قائم رکھنے کی شرط کے ساتھ طالبان کے ساتھ مذکرات کے لیے تیار ہیں اور ایسے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کریں گے۔

سابق مشیر کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام کے لیے طالبان کی حکومتی نظام میں  واپسی کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ لیکن ہمیں طالبان کا دور حکومت قبول نہیں ہے۔

1980 کی دہائی میں اینٹی سوویت تحریک میں حصہ لینے والے سابق انٹیلیجنس افسر محمد حنیف دوران جنگ ایک ٹانگ سے محروم ہو گئے تھے، انہیں مغربی حکومتوں کا پسندیدہ رہنما بھی کہا جاتا ہے۔

انہوں نے 2014 میں افغانستان اور  امریکا کے درمیان دو طرفہ سیکیورٹی کا معاہدہ کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، 2016 میں مفاہمتی معاہدے کے تحت گلبدین حکمت یار کو حکومتی دھارے میں لانے میں محمد حنیف اتمر کا اہم کردار رہا۔

محمد حنیف اتمر رواں سال اگست میں افغان صدر کے ساتھ اختلافات کی بنا پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔


متعلقہ خبریں