حکومت وہ قدم اٹھا رہی ہے جس سے ڈالرمہنگا نہ ہو، عمران خان


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے روپے کی قدر کم ہو جاتی ہے، موجودہ حکومت اسی لیے وہ قدم اٹھا رہی ہے جس سے ڈالرمہنگا نہ ہو۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو برآمدات کے لیے بھی ڈالرز چاہیئے اور ملک پر موجود قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کے لیے بھی ڈالرز درکار ہیں اور ڈالز کی کمی اس کی قدر میں اضافہ کرتی ہے اور ڈالر مہنگا ہو جاتا ہے جبکہ ایسے حالات میں روپے کی قیمت گر جاتی ہے۔

ان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے انہوں نے قوم کو تسلی دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں کوئی گھبرانے کی بات نہیں ہے، جب خسارہ بڑھ جاتا ہے تو تھوڑا مشکل وقت آتا ہے لیکن حکومت ایسے اقدام کر رہی ہے جس سے مستقبل میں ملک کو ڈالرز کی کمی نہیں ہو گی اور چیزیں بہترسے بہتر ہوتی جائیں گی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، وہ چین کے سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے چین سےکہا ہمیں ٹیکنالوجی ٹرانسفر چاہیے۔

عمران خان نے بتایا کہ جب سے پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سنبھالی، سب سے بڑا مسئلہ جاری کھاتوں کا خسارہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خسارہ 2013 میں ڈھائی ارب ڈالر کا تھا جبکہ یہ خسارہ 18.5 ارب ڈالر ہے۔

“کرنٹ آکاؤنٹ ڈیفیسٹ” کا مطلب سمجھاتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ جو چیزیں ہم دنیا کو بیچتے ہیں اور جو چیزیں ہم دنیا سے خریدتے ہیں ان کے درمیان 2000 ارب روپے کا خسارہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قرضوں کی قسطیں ادا کرنی ہیں جس کے لیے ڈالرز چاہئیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ ہمیں ملک میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری ہو گی تو نوکریوں کے مواقع زیادہ ہوں گے اور غربت میں کمی آئے گی۔

وزیر اعظم نے پاکستان میں مکمل کار سازی کے پہلے منصوبے کا بھی بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ منصوبے سے بے روزگار افراد کو نوکریاں ملیں گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ منصوبے سے 45 ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔

وزیر اعظم نے امید دلائی کہ پاکستان مشکل وقت سے جلد نکلے گا۔


متعلقہ خبریں