ردعمل کو مثبت طریقے سے سراہنا چاہیے، شیف باسم


کراچی: شیف باسم کا کہنا ہے کہ فیڈ بیک (شائقین کے ردعمل) کو تنقید برائے اصلاح کے طور پر لیتا ہوں اور ایسے ہی کرنا چاہیے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ہمیں دیکھنے والے ہمارے کام میں بہتری ہی کے لیے تجویز دیتے ہیں تو اس سے اچھی اور کیا بات ہوسکتی ہے؟ ان کا مشورہ تھا کہ ردعمل کو مثبت طریقے سے سراہنا چاہیے۔

ہم نیوز کے پروگرام “کور پیج” میں میزبان ایشا نور سے گفتگو کرتے ہوئے شیف باسم کا اپنے اہل خانہ کے متعلق کہنا تھا کہ دادی اور والدہ کے زیادہ قریب ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ چچا میرے بہت اچھے دوست ہیں۔

شیف باسم کا اپنے چچا کے ساتھ وابستگی کے حوالے سے بتانا تھا کہ بہت سی کٹھن گھڑیوں میں میرے انہوں نے میری رہنمائی کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے چچا کی نصیحت تھی کہ زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے صرف محنت کرنا پڑتی ہے اور اس نصیحت نے مجھے ہمیشہ آگے بڑھنے میں مدد دی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر میں شیف نہ ہوتا تو وکیل ہوتا۔ ان کے مطابق انہیں وکالت کا شعبہ بے حد پسند ہے۔

اپنے مشغلوں کے بارے میں بتاتے ہوئے شیف باسم نے کہا کہ فارغ وقت میں لانگ ڈرائیو کے بجائے ساحل سمندر کی سیر کرنا بے حد پسند ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مجھے ترکی کے شیف بہت پسند ہیں اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے شیف محبوب میرے پسندیدہ ہیں جن سے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اپنی سالگرہ کا کیک وہ خود تیار کرتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ مجھے بیکنگ زیادہ پسند نہیں ہے لہٰذا میں خود کیک نہیں بناتا ہوں۔

موسیقی میں ترجیحات کی بات کرتے ہوئے شیف باسم نے کہا کہ 70 کی دہائی کا روک اور آج کل کا سافٹ میوزک مجھے پسند ہے۔


متعلقہ خبریں