پاکستان سے محبت پر کانگریس سدھو کے خلاف


نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستانیوں کی محبت کا اعتراف کیا تو انتہا پسندوں کو یہ بات گزری ناگوار اور کانگریس رہنما سدھو کے خلاف ان کی اپنی ہی جماعت کھڑی ہوگئی۔

نوجوت سنگھ سدھو کی کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کانگریس کو ہضم نہ ہوئی اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ سے متعلق بات کو ایشو بنا کر کانگریس نے سدھو کے خلاف اجلاس کیا  اور ان سے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق نوجوت سنگھ  سدھو پریہ کہہ کر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ امریندر سنگھ سے معافی مانگیں یا پارٹی سے مستعفی ہوجائیں۔

امریندر سنگھ نے کرتارپور راہداری کی تقریب میں شرکت سے سدھو کو روکنا چاہا تھا تاہم سدھو نے پھر بھی ناصرف اس تقریب میں شرکت کی بلکہ پاکستان کے اس اقدام کو بھی سراہا۔

ذرائع کے مطابق  دوسری جانب بھارتی میڈیا بھی نوجوت سنگھ  سدھو کے خلاف بیان بازی میں پیچھے نہیں اور جہاں موقع ملے ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔

اس کا مظاہرہ حال ہی میں اس وقت دیکھا گیا جب بھارت میں ہی پاکستان کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ نوجوت سنگھ سدھو نے راجستھان میں ایک جلسے کا انعقاد کیا جس میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت کی اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ جس کو بھارتی میڈیا نے منفی انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان کے حق میں نعرے لگائے گئے تو سدھو بس مسکراتے ہی رہے۔

بھارتی میڈیا نے کہا کہ ریلی میں سدھو عوام کو یہ بھی نا بتا سکے کے وہ بھارت میں رہ کر پاکستان کے لیے نعرے لگا رہے ہیں۔ اس پر سدوھو کو سوچنا چاہیے کہ انہوں نے کیا کیا۔


متعلقہ خبریں