پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم مدمقابل: میئر کراچی کا کرارا جواب


 کراچی: شہرقائد میں تجاوزات گرانے کے مسئلے پر اتحادی سیاسی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان ایک دوسرے کے مدمقابل آگئی ہیں۔ پی ٹی آئی نے ایم کیوایم پاکستان کے میئر کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرائی تو جواباً وسیم اخترنے دعویٰ کردیا کہ اگرہم نے اپنے چھ اراکین اسمبلی کی حمایت واپس لے لی تو موجودہ وزیراعظم اپنی نشست پہ نہیں رہ سکیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان ہونے والی ’ہلکی پھلکی‘ لفظی ’چھیڑ چھاڑ‘ اس وقت شدید ہوگئی تھی جب کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے جاری آپریشن کے دوران ’خرم بروسٹ کارنر‘ کا سائن بورڈ گرایا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے اس پر نہ صرف میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ شروع کردیا بلکہ ’کھلاڑیوں‘ نے سندھ اسمبلی میں تحریک التوا بھی جمع کرادی۔

ہم نیوز کے مطابق اس طرز عمل پر میئر کراچی وسیم اختر کے صبرکا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا۔ انہوں نے گزشتہ روز جمع کرائی گئی تحریک التوا کے حوالے سے کہا کہ وہ صرف میئر کراچی ہی نہیں ہیں بلکہ ڈپٹی کنوینر ایم کیوایم بھی ہیں جس کے اراکین اسمبلی کی حمایت سے وزیراعظم اپنی نشست پر ہیں۔

میئر کراچی نے واضح کیا کہ اگر ایم کیوایم کے اراکین اسمبلی اپنی حمایت واپس لے لیں تو موجودہ وزیراعظم ، ’وزیراعظم‘ نہیں رہیں گے۔

ہم نیوز کے مطابق وسیم اختر کا کہنا تھا کہ اگر بطور ڈپٹی کنوینرایم کیوایم پاکستان انہوں نے شیخ رشید کو وزیراعظم بنانے کا مطالبہ کردیا تو تحریک انصاف کیا کرے گی؟

میئر کراچی وسیم اخترنے دعویٰ کیا کہ بیان داغنے والے تحریک انصاف کے سیاست دان مڈ ٹرم انتخابات تو کیا اس سے پہلے ہی اپنے ہاتھوں سے اپنی حکومت ختم کر دیں گے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے احکامات کی روشنی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پورے ملک میں جاری ہے لیکن شہر قائد میں اب سیاسی اتحادیوں کے درمیان ’دراڑ‘ پڑنے لگ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں