خسارے کو کم کرنے کے لیےبرمدآت بڑھانا ہوگی،عارف حبیب 


اسلام آباد: سرمایہ کارعارف حبیب نے حکومت کو ملکی خسارہ کم کرنے کے لیے درآمدات کے لیے مقامی سطح پر متبادل لانے کی تجویز دے دی۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں عارف حبیب نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے خسارے کو کم کرنے کا برمدآت بڑھانے کے سوا اور کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین اور دیگر دوست ممالک سے فنڈز لینے کی بھی ضرورت ہے، اس کے علاوہ درآمدات کے مقامی متبادل لانے کی بھی ضرورت ہے۔

سرمایہ کار عارف حبیب کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کو سنبھالنے کے لیے حکومت درست پالیسی کا تعین کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے غیر ملکی دورے کامیاب تھے اس کے بعد روپے کی قدر میں کمی متوقع نہیں تھی۔

پروگرام میں موجود مہمان سینیٹر نعمان وزیر خٹک کا کہنا تھا کہ حکومت کو ملک ان حالات میں ملنے کے باوجود  سرمایہ کاری کی بنا پر معیشت کے فروغ کو ترجیح دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت مقامی سرمایہ کار کو پہلے ریلیف دے گی اور اگر مقامی سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا تو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کار بھی آئیں گے۔

نعمان خٹک نے اس بات پر بھی توجہ دلائی کہ حکومت کی توجہ آنے والی نسل کے لیے وسائل کو برقرار رکھنے کی جانب ہے۔

پی اے سی پر حکومت اور اپوزیشن کے مابین ڈیڈ لاک کو حل کرنے کی کوشش جاری ہے،اسد قیصر

پروگرام میں موجود اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بپلک آکاؤنٹ کمیٹی(پی اے سی) کےحوالے سے کہنا تھا کہ کوشش ہے آئندہ سیشن میں اس مسئلے کو حل کر لیا جائے، معاملے کے حل کے لیے وہ بطور اسپیکراپنا پورا کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہا ان کی وزیراعظم سے ملاقات ہوئی اور وہ اپوزیشن کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے بیان جیسے بھی ہیں اسمبلی قوائد کے مطابق ہی چلائی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا دونوں جانب سے ذمہ داری کا احساس ضروری ہے اور اس سے عوام کا پارلیمان پر اعتماد ہوگا۔

طالبان کے اہم رہنما کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت مذاکرات پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے، سمیع یوسف زئی

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں افعانستان سے آنے والے وفد کے متعلق غیر ملکی صحافی سمیع یوسف زئی کا کہنا تھا کہ اس وفد کا آنا افغانستان کی سنجیدگی ثابت کرتا ہے اور اس کا مطلب ہے کہ افغانستان قیام امن کے لیے سنجیدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے اہم رہنما کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت مذاکرات پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے، سمیع یوسف زئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈرون حملے میں خاص طور پر طالبان کے ’ہارڈ لائنرز‘ کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

امریکہ کے پاکستان سے طالبان پر دباؤ ڈالنے کے مطالبے کے سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ جب ساری دنیا طالبان کے ساتھ تعلقات بڑھا رہی ہے ایسے میں ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکتی۔


متعلقہ خبریں