سپریم کورٹ کا بوٹینیکل گارڈن بنی گالہ کی زمین واگزار کرانےکاحکم

الیکشن کب؟ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ، کل صبح 11 بجے سنایا جائیگا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بوٹینیکل گارڈن بنی گالہ کی زمین واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔

ہم نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ عمران خان کو بنی گالہ سے محبت ہے تو مسئلہ حل کریں۔ انہوں نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ جو انصاف کےلیے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بینچ کے رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں وزیراعظم کومقدمہ میں وسل بلور قرار دیا۔

ہم نیوز کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بنی گالہ میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے دوران سماعت استفسار کیا کہ وزیراعظم کا گھر ریگولرائز ہونے میں کیا پیشرفت ہوئی ہے؟ کیا انہوں نے درخواست دی؟ اور کیا انہی کی وجہ سے ریگولرائزیشن میں تاخیر ہورہی ہے؟

ہم نیوز کے مطابق ڈپٹی اٹارنی جنرل نایاب گردیزی نے عدالت کے گوش گزار کیا کہ بنی گالہ کی 70 فیصد آبادی ریگولرائز نہیں ہوسکتی، 25 فیصد آبادی تھوڑے ردوبدل اورصرف 1.6 فیصد آبادی بغیراعتراض کے ریگولرائز ہوسکتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بینچ کے رکن جسٹس اعجاز الاحسن نے وزیراعظم عمران خان کومقدمے میں وسل بلور قرار دیتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وسل بلورکے وکیل آج چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس میں کہا کہ جن تعمیرات کی ریگولرائزیشن نہیں ہو سکتی وہ مسمار کریں۔

عدالت عظمیٰ کے سربراہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان اس مقدمے میں درخواست گزار ہیں۔ انہیں بنی گالہ سے اتنی محبت ہے تو مسئلہ حل کریں۔

سپریم کورٹ بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے ریگولرائزیشن کا حکم نہیں دیا، سارے کام عدالت نہیں کرنے ہیں، جو کرنا ہے سی ڈی اے نے کرنا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس میں واضح کیا کہ بوٹینیکل گارڈن کی اراضی پر قبضہ مافیا بیٹھا ہے،عرصے سے لوگ بد معاشیاں کررہے ہیں، اراضی واگزار کرائیں پھر دیکھیں گے کسی کا حق بنتا ہے یا نہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ میں متعلقہ اداروں کی اجازت کے بغیر ہاؤسنگ اسکیم کی اجازت نہیں دیں گے۔

چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے دوران سماعت سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شاید انہیں حکومت نے سچ بولنے پر ہٹایا۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ جو انصاف کے لیے کھڑا ہو اسے عہدے سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عظمیٰ  نے سی ڈی اے کو پولیس کی معاونت سے بوٹینیکل گارڈن کی تمام اراضی واگزار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔


متعلقہ خبریں