خاشقجی قتل، امریکی سینیٹرز کی سعودی ولی عہد کی مخالفت


ریاض: امریکی سینیٹرزنے سینیٹ میں سعودی ولی عہد کی مخالفت کا اعلان کردیا۔ امریکی سینیٹرز کی جانب سے اس بات کا فیصلہ سی آئی اے چیف کی بریفنگ کے بعد کیا گیا۔

سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد صحافی  جمال خاشقجی قتل کے میں شامل تھے۔ سی آئی اے چیف کی بریفنگ سے خدشات درست ثابت ہوئے۔

سینیٹر باب کارکر نے کہا کہ ولی عہد عدالت میں  جلد مجرم ثابت ہوں گے۔ سینیٹر لنڈسے گراہم نے سعودی عرب کو اسلحہ بیچنے کی مخالفت بھی کی جبکہ دیگر سینیٹرز نے  سعودی ولی عہد کی مخالفت کا اعلان کر دیا۔

” position =”left”]

سعودی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

جمال خاشقجی قتل کیس

واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور سعودی نژاد امریکی رہائشی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانہ میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔ صحافی کی گمشدگی کے کچھ دن بعد ترکی کا موقف سامنے آیا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ خاشقجی کو مار دیا گیا تاہم سعودی عرب ترکی کے اس موقف کی متعدد بار تردید کرتا رہا۔

خاشقجی کی گمشدگی کے بعد مغرب کی طرف سے سعودی عرب پر دباؤ بہت بڑھ گیا تھا کہ وہ اس گمشدگی کے بارے میں قابل اعتبار وضاحت دے۔ کئی معربی ممالک نے سعودی عرب میں ہونے والے سرمایہ کاری کانفرنس کا بھی صحافی کے قتل کے معاملہ پر بائیکاٹ کیا۔


متعلقہ خبریں