شہباز شریف سات روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل منتقل

فوٹو: ہم نیوز


لاہور: احتساب عدالت نے نیب کی طرف سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ سات روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل منتقل کر دیا گیا۔

مسلم لیگ نون پاکستان کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کی مبینہ کرپشن اور من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کے الزام میں نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو  آج ساتویں بار احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے شہباز شریف کے خلاف عدالت میں دلائل دیے اور عدالت سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم آخری وقت میں لاہور کی کیمپ جیل منتقل کر دیا گیا۔ کیمپ جیل میں فواد حسن فواد اور احد چیمہ بھی قید ہیں۔

شہباز شریف کو 13 دسمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت آنے والے تمام راستوں کو کنٹینرز اور خار دار تاریں لگا کر بند کر دیا تھا جب کہ احتساب عدالت کے اطراف پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات تھی۔

شہباز شریف کے احتساب عدالت پہنچتے ہی لیگی کارکنان نے شیر شیر کے نعرے لگانا شروع کر دیئے جب کہ عدالت کے باہر پولیس اور لیگی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے بعد پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کی مبینہ کرپشن اور من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں۔

شہباز شریف کی احتساب عدالت میں پیشیاں

سابق وزیراعلی پنجاب کو قومی احتساب بیورو لاہور نے پانچ اکتوبر کو حراست میں لیا تھا اور چھ اکتوبر کو پہلی بار نیب کورٹ پیش کیا گیا۔ عدالت نے پہلی بار شہاز شریف کا دس روزہ ریمانڈ منظور کیا۔

صدر مسلم لیگ نون کو دوسری مرتبہ 16 اکتوبر کو عدالت لایا گیا۔ پیشی کے دوران شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ نیب کے افسران تین روز تک تحقیقات کے لئے نہیں آئے جب کہ تفتیشی ٹیم نے شہباز شریف کے خلاف تعاون نہ کرنے کی شکایت کی تاہم نیب کورٹ نے شہباز شریف کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کا حکم دے دیا۔

29 اکتوبر کو تیسری پیشی پر شہباز شریف کے ریمانڈ میں نو روز کی توسیع کی گئی اور اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے راہداری ریمانڈ کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

دس نومبر کو اسلام آباد سے واپسی پر چوتھی بار اپوزیشن لیڈر کو عدالت میں پیش کیا جب کہ 22 نومبر کا پانچویں بار احتساب عدالت میں پیش کر کے سات روزہ رہداری ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔

شہباز شریف کو چھٹی بار 28 نومبر کو احتساب عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ میں توسیع کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں