کسی اور کی جنگ دوبارہ نہیں لڑیں گے، ترجمان پاک فوج

7000 لاپتہ افراد میں سے 4000 کیسز حل ہو چکے ہیں

  • فوج کے بجٹ اور احتساب کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ  میجر جنرل آصف غفورکا کہنا ہے کہ ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی میں اضافہ ہوا ہے۔ 

پریس بریفنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج جان بوجھ کر سویلین فوج کو نشانہ بنا رہی ہے۔ سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا گراف اوپر جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور ایک اچھا پروجیکٹ ہے لیکن بھارت اس کو بھی منفی انداز میں پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرتارپور راہداری صرف ون وے ہوگی جہاں روزانہ کی بنیاد پر 4ہزار سکھ یاتری آسکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کرتارپور کے راستے پر خاردار تاریں لگائی جائیں گی۔

کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے ملک میں امن کے لیے بہت اقدامات کیے، ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابی ملی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بحالی مذاکرات کے لیے بھارت سے رابطے کیے لیکن بھارت مسلسل انکار کرتا رہا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے، ایک زمانے میں کراچی دنیا بھر میں کرائم ریٹ میں چھٹے نمبر پر تھا لیکن اب 67ویں نمبر پر ہے، اور اس کا کریڈیٹ کراچی رینجرز اور تمام سیکیورٹی اداروں کو جاتا ہے۔

آئی ایس پی آر کے سربراہ نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے پر کراچی رینجرز کو خرج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ردالفساد کے تحت ملک بھر میں 44 بڑے آپریشنز کیے گئے۔ بلوچستان میں اہم منصوبوں کی ری ایڈجسٹمنٹ کی گئی، ری ایڈجسٹمنٹ سے بہت فائدہ ہوا۔

پی ٹی ایم مطالبات سے ہٹ چکی ہے

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کی تین ڈیمانڈ تھیں، جن میں چیک پوسٹوں کو کم کرنا تھا، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آتی ہے تو ہم ایک بھی چیک پوسٹ نہیں بنائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کی دیگر ڈیمانڈز میں بارودی سرنگوں کو کم کرنا اور لاپتہ افراد کی واپسی ہے، بارودی سرنگوں سے ہمارے جواب بھی زخمی ہوئے ہیں۔ نقصان چاہے شہری کا ہو یا فوجی کا، نقصان ہی ہوتا ہے، بارودی سرنگیں ختم کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی ایم نے لاپتہ افراد کی لسٹس فراہم کی جن میں سات یا آٹھ ہزار نام شامل تھے۔ سات ہزار کیسز میں سے تقریباً چار ہزار سے زائد کیس حل کر دیے ہیں۔ جب کہ تین ہزار کیسز پر کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے ہمیں کہا کہ حکومت اور افواج پاکستان نے پی ٹی ایم پر سخت ہاتھ نہیں رکھا، انہوں نے افواج پاکستان کے بارے میں ایسی باتیں کیں، اگر کسی شہید کے لواحقین سنتے تو کیسا محسوس ہوتا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے پی ٹی ایم سے سختی سے کیوں نہیں نمٹا اس کے لیے دو وجوہات تھیں، ایک تو ان لوگوں نے پچھلے 15 سالوں میں جنگ کی حالت میں ہیں لیکن تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم مطالبات سے ہٹ چکی ہے۔

پاک فوج کے بجٹ اور احتساب پر اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں

انہوں نے کہا کہ فوج کے بارے میں دو اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں، ایک فوج کا بجٹ اور دوسرا فوج کا احتساب۔ فوج کا بجٹ یہ ایک طویل بحث ہے اور احتساب فوج خود کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2017 اور 18 میں 400 فوجیوں کو مختلف سزائیں دی گئیں۔

ملک کی ترقی میں میڈیا کا بڑا کردار ہے

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں میڈیا کا بڑا کردار ہے، میڈیا ریاست کو چوتھا ستون ہے اگر باقی ستون مضبوط ہوں اور آپ دھکے لگاتے رہیں تو عمارت کو نقصان پہنچے گا۔

میڈیا رائے عامہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ باقی تینوں ستونوں سے مضبوط ہے۔ میڈیا کو چایئے کہ ملک کا مثبت امیج اجاگر کرے۔

 


متعلقہ خبریں