افغانستان میں امن فوجی طاقت سے نہیں آسکتا،شاہ محمود

قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا


اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اطمینان رکھنے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغانستان میں امن فوجی طاقت سے نہیں آسکتا۔

انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ کہ عمران خان کہا کرتے تھے کہ افغانستان کا سیاسی حل نکالنا چاہیے کیونکہ افغانستان کے حالات سے پاکستان متاثر ہوتا ہے۔

افغانستان کے حالات سے پاکستان متاثر ہوتا ہے، شاہ محمود قریشی

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ، پاکستان، افغانستان اور طالبان بھی معاملے کا حل گفت و شنید سے نکالنے پر یقین رکھتے ہیں۔ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کچھ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے بھارت کا تعاون بھی درکار ہے کیونکہ بھارت اس میں بھارت کا شئیر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کرتارپور بارڈر کھولنے کا معاملہ کافی عرصے سے زیر بحث تھا اور اس اقدام کو دنیا بھر میں سراہا گیا۔

چین کے ساتھ 15 ایم او یوز سائن ہوئے ہیں،عندلیب عباس

قومی اسمبلی رکن عندلیب عباس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ 15 ایم او یوز سائن ہوئے ہیں جبکہ زراعت کے معاملے پر چین کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارا چار ارب ڈالر خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہوتا ہے، چین جس طرح سے ویکسینز کو محفوظ کرتا ہے اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی ایم او یو کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سائنس ٹیکنالوجی، زراعت کے شعبے میں بہتری کے لیے معاہدے کیے گئے ہیں۔

اجلا س میں سابق وفاقی وزیر جام معشوق علی کے ایثال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور رکن قومی اسمبلی مولانا عبدلواسع نے دعا کرائی۔

لوگوں کے جائز مطالبات تسلیم کرنا حکومت کا فرض ہے،شیری مزاری

رکن اسمبلی شیری مزاری نے کہا کہ بلاول بھٹو کا شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ ناصر داوڑ کی سندھ میں داخلے پر پابندی کو بلاول بھٹو نے ختم کرایا،

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے جائز مطالبات تسلیم کرنا حکومت کا فرض ہے۔ رکن پارلیمنٹ کا وقار ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اس ملک میں جمہوریت اور قانون کی پاسداری ہوگی۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچایا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے منسٹر انکلیو میں شہباز شریف کے گھر کو سب جیل قرار دے دیا ہے۔

نون لیگ کےصدرکوعدالتی حکم پر چھ دسمبرکوآٹھ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرکوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔ انہیں نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارکیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کو پانچ اکتوبر 2018 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں گرفتار کیا تھا اور وہ تب سے نیب لاہور کی حراست میں زیر تفتیش ہیں۔

ماضی میں بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے اپوزیشن لیڈر کے پروڈکشن آرڈرذ جاری کیے گئے تھے۔

قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریقہ کار کے قواعد 2007 کے قاعدہ 108 کے تحت اسپیکر کسی بھی زیر حراست رکن اسمبلی کی موجودگی کو ضروری سمجھتا ہو تو وہ اُسے اجلاس میں شرکت کے لیے طلب کر سکتا ہے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں