انسانی حقوق کی پامالی، مظفرآباد میں کشمیریوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

فوٹو: فائل


مظفرآباد: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف مظفرآباد میں احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے مہاجر کیمپ سے امبور تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔

دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے مگر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق ہر دن پامال کیے جارہے ہیں، بھارتی بربریت کے خلاف انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پربارش اور شدید سردی کے باوجود مظفرآباد میں مظاہرین نے مہاجر کیمپ سے امبور تک مارچ کیا اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین ہم کیا چاہتے آزادی، لے کر رہے گے آزادی اور گو انڈیا گو بیک کے نعرے لگاتے رہے۔

فوٹو: ہم نیوز

احتجاجی ریلی میں شریک  طلباء کا کہنا تھا کہ موسمی سختیاں ہو یا بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کم نہیں کیا جاسکتا، کشمیری آزادی سے کم کسی چیز پر سمجھوتہ  نہیں کریں گے۔

احتجاجی مظاہرین نے انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔

واضح رہے پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن ( ورلڈ ہیومن رائٹس ڈے) آ ج 10دسمبر بروز پیر منایا جا رہا ہے جس کا بنیادی مقصد انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھام ، عوام میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے اور خصوصاً خواتین کو ان کے بنیادی انسانی حقوق کے بارے میں آگاہی کا  شعور فراہم کر نا ہے۔

کشمیری حریت رہنما یسن ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے سوال کیا ہے کہ کشمیریوں کو کب حقوق ملیں گے اور کب ان کی مشکلات ختم ہوں گی۔

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی کشمیر میں ہو رہی ہے اور سات ہزار سے زائد لوگ اس وقت تک کشمیر میں نابینا ہو چکے ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے سوال اٹھایا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کو ان کی آنکھیں کب ملیں گی، انہیں کب سکون اور آزادی ملے گی۔

مشعال ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ نے سب کچھ دکھا دیا ہے، اس رپورٹ پر آخر کب عمل درآمد ہو گا؟

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ نے دنیا کے سامنے بھارت کو بے نقاب کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں