چیف جسٹس پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ کا دورہ تھر

چیف جسٹس پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ تھر پہنچ گئے | urduhumnews.wpengine.com

فوٹو: ہم نیوز


کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ تھر پہنچ گئے ہیں۔

تھر کے دورے پر چیف جسٹس پاکستان کے ہمراہ جسٹس فیصل عرب، جسٹس اعجاز الحسن، جسٹس احمد علی ایم شیخ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ ارباب شہزاد، رجسٹرار سپریم کورٹ اور چیف سیکرٹری سندھ بھی ہمراہ ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان کو مصری شاہ آر او پلانٹ پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مذکور پلانٹ 20 لاکھ گیلن پانی روزانہ کی گنجائش رکھتا ہے اور جنوری 2015 میں اس نے کام شروع کیا ہوا تھا۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آر او پلانٹ ایشیا کا سب سے بڑا آ پلانٹ ہے جو سولر انرجی پر کام کرتا ہے اور 50000 کی آبادی کو پانی فراہم کرتا ہے اور دو لاکھ جانوروں کے لئے بھی ضروریات پوری کرتا ہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ سول اسپتال مٹھی کا بھی دورہ کیا اور مریضوں سے بات کی۔ چیف جسٹس کو اسپتال میں سہولیات سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔

سپریم کورٹ میں تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں کا مقدمہ زیر سماعت ہے جب کہ سات دسمرکو مقدمے کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس نے کہا تھا کہ وہ تھر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 12 دسمبر کو خود تھر کا دورہ کریں گے اور اس کے بعد کیس کو سننا زیادہ بہتر ہو گا۔

چیف جسٹس پاکستان اور وزیر اعلیٰ سندھ تھر کے دورے کے موقع پر اسپتالوں میں موجود سہولیات کا جائزہ لیں گے۔

تھر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکت کے مقدمہ کی سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے تھر کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے تھر کی اچھی جگہوں کا دورہ نہ کرایا جائے میں تھر کے تمام علاقوں کا دورہ کروں گا۔

اس سے قبل چھ دسمبر کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر کا دورہ کیا تھا اور وہاں موجود سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے دورے سے واپسی پر میڈیا کو بتایا تھا کہ ہم چھ دیہاتوں کو سولر لائٹ کے ذریعے روشن کر رہے ہیں جب کہ اسلام کوٹ کا ماسٹر پلان بھی تیار ہو رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تھر چار لاکھ درخت لگا دیئے گئے ہیں جب کہ تھر میں دیگر سہولیات کی فراہمی کا بھی بندوبست کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں