اقلیتوں پر کسی سے لیکچر کی ضرورت نہیں، پاکستان 

پاکستان کا نام  بلیک لسٹ میں شامل کرنے پر دفتر خارجہ کا امریکی حکام سے شدید احتجاج

۔—فائل فوٹو۔


اسلام آباد: امریکہ کی جانب سے مبینہ مذہبی آزادی نہ ہونے پر پاکستان کو فہرست میں ڈلانے کے معاملے پر سینئر امریکی حکام کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے امریکی حکام  سے اس معاملے پر شدید احتجاج کیا گیا جبکہ طلبی کے دوران پاکستانی حکام نے انہیں احتجاجی مراسلہ بھی تھما دیا۔

احتجاجی مراسلے میں پاکستان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتےہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو آئین کے مطابق تمام تر مذہبی آزادی ہے۔ پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق کسی سے لیکچر کی ضرورت نہیں۔

مراسلے  میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ نے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک کو بھی نظر انداز کیا۔ واشنگٹن مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو کیسے نظرانداز کرسکتا ہے۔

واضح رہے گزشتہ روز امریکہ نے پاکستان پر اقلیتوں کو مذہبی آزادی نہ دینے اور ناروا سلوک کا الزام عائد کیا تھا اور پاکستان کا نام  بلیک لسٹ میں شامل کردیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپئیو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عالمی مذہبی آزادی کا تحفظ امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ مذہبی آزادی سے متعلق ہرسال فہرست جاری کرتا ہے اور بلیک لسٹ میں شامل ملکوں کو بعض پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے تاہم پاکستان کے شدید احتجاج کے بعد امریکہ نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔


متعلقہ خبریں