برطانوی نژاد پاکستانی برطانوی وزرات عظمیٰ کی دوڑ میں شامل 


لندن: برطانوی نژاد پاکستانی ساجد جاوید برطانوی وزرات عظمیٰ کے عہدے کے دعویداروں کی ٹاپ ٹین فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ کے معاملے پر ہارنے کے قوی امکان کے پیش نظر کلیدی ووٹنگ کا فیصلہ موخر کر دیا تھا جس کی وجہ سے ان کی پوزیشن کافی کمزور ہو گئی ہے۔ اس وقت کنزرویٹو پارٹی میں وزارت عظمیٰ کے ممکنہ امیدوار جھپٹ پڑنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

اگر تھریسامے وزرات عظمیٰ سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں تو جو بھی کنزرویٹو پارٹی کا قائد منتخب ہو گا وہ خود بخود وزیراعظم بن جائے گا۔

اس وقت برطانوی میڈیا میں وزرات اعظمیٰ کے لیے سرگرم ناموں میں سے ایک نام برطانوی نژاد پاکستانی ساجد جاوید کا ہے۔

49 سالہ ساجد جاوید سابق انویسٹمنٹ بینکر ہیں جب کہ ان کے والد ایک بس ڈرائیور تھے، ساجد جاوید نے قدامت پسند پارٹی کے معاشی ونگ کی جانب سے 2016 میں برطانیہ کے یورپی یونین میں قیام کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

اب ساجد جاوید برطانیہ کی وزرات اعظمیٰ کی دوڑ میں شامل ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اگلا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔


متعلقہ خبریں