اگلا مظاہرہ ایس ایس جی سی ہیڈ آفس پرہوگا،سعید غنی

سندھ میں گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہریوں کو مشکلات کا سامنا

’پی ٹی آئی سندھ حکومت کے خلاف زیادہ اور کورونا کے پیچھے کم ہے‘

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ میں گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ صوبے بھر میں سی این جی اسٹیشنز پر گیس بندش کو چھ روز گزر گئے ہیں جبکہ سی این جی اسٹیشنز کو غیرمعینہ مدت کے لیےبند کردیا گیا ہے۔

اس حوالے سے وزیربلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اگرگیس بحال نہ ہوئی تو اگلا احتجاجی مظاہرہ سوئی سندرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) ہیڈ آفس پرہوگا۔

یہ بات انہوں نے سندھ میں گیس کےبحران کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی کے پریس کلب پرکیے گئے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ  قومی احتساب بیورو (نیب) بلاول بھٹو کو تو طلب کرتی ہے لیکن علیمہ خان کو نہیں بلایا جاتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے۔

صوبائی وزیر نے وفاقی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ زیادتی کررہی ہے، گیس بحال نہ ہوئی تو اگلا مظاہرہ ایس ایس جی سی ہیڈ آفس پر کریں گے۔

احتجاج میں وزرا، ارکان اسمبلی، ضلعی صدوراور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سندھ نے وفاق سے بات کی تو وفاقی وزرا آئے اور یقین دہانی کرائی کے کل سے گیس کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔

واضح رہے سندھ میں گیس کی بندش کے بعد سے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر چل رہی ہے۔ دفاتر، کام کاج ،اسکول اور یونیورسٹی جانے والے افراد سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ  سی این جی بند ہونے سے مسائل میں اضافہ کردیا ہے جبکہ شہرمیں چلنے والی 36 سی این جی گرین بسیں بھی کھڑی کردی گئی ہیں۔ اسی لیے ملک کے سب سے بڑے شہر میں لوگوں کو نقل و حمل کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ تک میسر نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں