دھمکانے سے حکومتی معاملات رک چکے ہیں، خرم دستگیر

ہم نے کام کرنے کے طریقے کو بدلنا ہے، تیمور سلیم جھگڑا

  • موجودہ حکومت بے تدبیری کا شکار ہے، ناز بلوچ

اسلام آباد: سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ نئی حکومت میں پرانے پاکستان والے کام ہی ہو رہے ہیں، دھمکانے سے حکومتی معاملات رک چکے ہیں۔

ہم نیوز کر پروگرام “پاکستان ٹونائٹ” میں میزبان ثمر عباس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں مفاہمت اور رعونت کرنے والا گروپ ہے۔

مراد سعید کے الزامات کے خلاف بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات اور وزیر مواصلات سے این آر او مانگا ہی نہیں جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جیل میں ڈال دینے کی باتیں کر کے ڈرانے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں وزرا کے فنڈز میں اضافہ کر دیا گیا ہے، کے پی میں احتساب کمیشن باضابطہ بند کر دیا گیا ہے جس کے بارے میں پی ٹی آئی عوام کو جواب دے۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیوروکریٹس کے حوالے سے آج وزیراعظم عمران خان نے مثبت انداز میں بات کی تھی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے کام کرنے کے طریقے کو بدلنا ہے، کے پی میں پہلی مرتبہ تین ماہ میں روڈ میپ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں صوبے میں احتساب کمیشن بہتر طور پر کام کرتا ہوا نہیں دکھائی دیا اس لیے ہم نے اس کو بند کر دیا ہے اس میں کیا حرج ہے۔

دوسری جانب پروگرام میں شریک مہمان اور رہنما پی پی پی ناز بلوچ نے کہا کہ تحریک انصاف گروپ بندی کا شکار ہے، موجودہ حکومت بے تدبیری کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنے برے دن کسی کے بھی نہیں آئے کہ جا کر مراد سعید سے این آر او مانگیں گے۔

پروگرام میں اپنا موقف دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو یوٹرن لینے کی عادت ہے تو اچھے یوٹرن لے جیسا کہ روپے کی قدر میں کمی میں بہتری لا کر اور گیس کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا اس کو کم کرنے کے لیے یوٹرن لے لیں۔

ناز بلوچ نے مزید کہا کہ یوٹرن لینے ہیں تو عوام کو ریلیف پہنچانے والے یوٹرن لے لیں۔

رہنما پی پی پی نے کہا کہ جو باتیں پہلے پی ٹی آئی کیا کرتی تھی وہی اب ہم کر رہے ہیں، حکومت کو دھاندلی کی تحقیقات کی طرف توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آی آئی شاید یہ بھول رہی ہے کہ وہ لوگ پھر اپوزیشن میں آئیں گے، صرف کرسیوں پر بیٹھے لوگوں کی تبدیلی ہونے کے علاوہ ملک میں کوئی اور تبدیلی نہیں دکھائی دے رہی۔

پروگرام میں شریک مہمان اور رہنما پی ٹی آئی ندیم افضل چن نے کہا کہ پارلیمنٹ کا ڈیڈلاک جمہوریت کے فائدے میں نہیں ہے۔ میں پارلیمنٹ کی بالادستی کا قائل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ذاتیات سے ہٹ کر ایجنڈے پر بات کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں