کشمیر میں بھارتی فوج کا آپریشن، گیارہ کشمیری شہید، 235 زخمی

فوٹو: فائل


سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں  ضلع پلواما جاری بھارتی فوج کے آپریشن میں گیارہ کشمیری شہید اور  235 زخمی ہو گئے ہیں۔

قابض فوج نے ہفتہ کی صبح فائرنگ کرکے تین  کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا جس کے ردعمل میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، قابض فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں کی تعداد گیارہ ہو گئی ہے۔

احتجاجی مظاہرے کے دوران 235 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

پلواما میں  کشمیریوں کی شہادت کے بعد وادی میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کو روکنے کے لیے قابض فوج کی جانب سے آنسو گیس اور پیلٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق  ضلع پلواما کے گاؤں سرِنو میں بھارتی فوج کا نام نہاد سرچ آپریشن  صبح چار بجے سے جاری ہے اور علاقے میں فائرنگ کی آوازیں سنی جارہی ہیں اور قابض انتظامیہ نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

قابض بھارتی فوج نے علاقے میں انٹرنیٹ اور ریلوے سروس بھی معطل کر دی ہے۔

حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنی ٹویٹ میں بتایا ہے کہ عامر احمد اور عابد حسین کو پلواما میں فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے مزید 3 کشمیری شہید اور متعدد زخمی کردیے ہیں۔

انہوں نے نوجوانوں کی شہادت پر وادی میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم بند کرے، قتل کرنا ریاستی پالیسی بن گئی ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسی حرکتوں سے بغاوت اور نفرت کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ بھارتی قابض فوج نے نومبر میں اڑتالیس بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جن میں  تین خواتین اور دو بچے بھی شامل تھے جب کہ شہید ہونے والوں میں بڑی تعداد نوجوانوں کی تھی۔

گزشتہ ماہ بھارتی فوج کی فائرنگ، پیلٹس اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 196 کشمیر شدید زخمی ہو گئے جب کہ حریت رہنماؤں سمیت 169 افراد کو بلا وجہ گرفتار کر کے حبس بے جا میں رکھا گیا۔

بھارتی فوج نے ماہ نومبر میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم کشمیریوں کے 26 گھر بھی تباہ کیے تھے۔


متعلقہ خبریں