ڈالر مہنگا ہونے کا وزیرخزانہ کو علم تھا، طارق باجوہ


لاہور: گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ٹیکس کا ڈیجیٹل نظام ہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ  ڈالرکے مہنگا ہونے کا وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کو پہلے ہی علم تھا۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی کے  آن لائن سسٹم کا افتتاح کرنے کے موقع پرمنعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب کاروباری طبقہ اپنا انکم ٹیکس باآسانی آن لائن ادا کرسکےگا۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے ادائیگیوں کے لیے نیا سسٹم متعارف کرا دیا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کی اورسوالات کے جوابات بھی دیے۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی آن لائن ادائیگی کا سسٹم کاروباری طبقہ کے لیے بہت سود مند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متعارف کردہ نظام اچھا، بڑا اور احسن قدم ہے۔ اس نظام سے ٹیکس پیئرز کو آسانی ہوگی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف تاجروں  کے لیے آسانیاں پیدا کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑا پروجیکٹ ہے اور متعارف کردہ نظام تاجروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ ٹیکس ادا کرنے والے صارفین کی آسانی کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

امریکی ڈالرکی قدرکو گزشتہ دنوں اچانک پر لگ گئے تھے اور وہ 142 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ اس پر جب بہت زیادہ شور شرابہ ہوا تو وہ واپس 138 روپے کی سطح پرآگیا۔

ڈالر کی قدر میں اچانک اضافے سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی اور اپوزیشن کی جانب سے بھی حکومت پر سخت تنقید کی جارہی تھی۔

دلچسپ بات ہے کہ جب وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کی تو اس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کا علم خبروں سے ہوا ہے۔

وزیراعظم نے اس ملاقات میں کہا تھا کہ ہم ایسا میکنزم لا رہے ہیں جس کے ذریعے اسٹیٹ بینک از خود ڈالر کی قدر میں اضافہ نہیں کر سکے گا اور حکومت سے مشاورت کے بعد ہی ایسا کوئی قدم اٹھانا ممکن ہو گا۔

سینئر صحافیوں سے ہونے والی ملاقات میں عمران خان نے کہا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کا تھا جو ایک خود مختار ادارہ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے معاشیات کو روپے کی گرتی ہوئی قدر کے حوالے سے بریفنگ دی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس جاری کھاتوں کا خسارہ 19 ارب ڈالر تھا، ہم طلب و رسد کے حساب سے روپے کی قدر کو ایڈجسٹ کرتے ہیں تو وقتاً فوقتاً روپے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ لایا جاتا ہے۔

گزشتہ دنوں وزیرِ اعظم عمران خان کی یقین دہانی نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو بریک لگا دیے تھے۔ انٹر بینک میں روپے کی قدرتین روپے پانچ پیسے بڑھ گئی تھی اور ڈالر 139.05 سے کم ہو کر 137 روپے کا ہو گیا تھا۔


متعلقہ خبریں