صحافی کو تحفط دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، ملیکا بخاری


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ملیکا بخاری نے کہا ہے کہ صحافی کو تحفط دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، صحافیوں پر تشدد کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صحافی کسی بھی جمہوریت کے کان اور آنکھیں ہوتے ہیں، ان کے ساتھ ایسا رویہ قابل برداشت نہیں ہے۔

وزیر اعطم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس واقعے کا نوٹس لے کر ملزمان کو کڑی سزا دی جائے۔

سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں رہنما تحریک انصاف  نے کہا کہ ان کے کیس میں آگے کیا ہوتا ہے اس حوالے سے ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا۔

گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو ملک بری حالت میں دیا گیا، معاملات کو ٹھیک کرنے میں وقت تو لگے گا۔

تحریک انصاف کے دس لوگوں پر نیب ریفرنس بن سکتا ہے، نبیل گبول

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، صحافی پر تشدد کرنے والے کے خلاف فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔

سابق صدرآصف علی زرداری کے حالیہ بیان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جو بھی باتیں کی ہیں سوچ سمجھ کر کی ہوں گی۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کے دس ایسے لوگ ہیں جن پر نیب ریفرنس بن سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں  سے خوف کی فضا اداروں سے جنگ کر کے ختم نہیں کیا جا سکتا، یہ تمام ادارے ہمارے اپنے ہیں۔

وزیر اعطم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کرپٹ نہیں ہیں لیکن وہ پھنس چکے ہیں، لوگ ان کو وزیراعظم “سیلیکٹ” کہتے ہیں لیکن میں ان کو وزیر اعطم “ٹریپ” کہتا ہوں۔ تحریک انصاف کی حکومت ابھی تک ڈلیور نہیں کر پا رہی۔

نواز شریف نے گارڈ کو صحافی پر تشدد کرنے کا حکم نہیں دیا ہو گا، شیخ وقاص اکرم

پروگرام میں موجود سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ صحافی پر تشدد کا واقعہ قابل مذمت ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ نواز شریف نے اپنے گارڈ کو ان پر تشدد کرنے کا حکم دیا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے پاس وسائل اور پالیسی نہیں ہے کہ ہر کسی کو تحفظ فراہم کر سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ باقی تمام سیاسی جماعتوں کا مشکل وقت چل رہا ہے۔

آصف علی زرداری کے بیان کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کے پاس اس وقت دو ہی راستے ہیں، اندر یا باہر۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اکثر جذبات میں کئی باتیں کرجاتے ہیں اور بات میں ان کا دفاع کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں