موجودہ حکومت ضیا الحق کی ساتھی ہے،بلاول بھٹو

کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے، بلاول بھٹو زرداری

فوٹو: فائل


لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ضیاالحق کی ساتھی ہے۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے بلاول بھٹو نے بھی پی ٹی آئی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‏ڈرتے تھے بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے اور ڈرتے ہیں اُن کے حواری اب اُس کے نام سے۔

بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کے لیے اپنی والدہ کے متعلق لکھی گئی نظم کی طرز پرشاعرانہ انداز اپنایا ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا ہے کہ ڈرتے ہیں اس کی سوچ سے – اس کے نظریے  سے، ڈرتے ہیں اس کے ذکر سے- اس کی فکر سے۔

ہم نیوز کے مطابق بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حواری ڈرتے ہیں اس کی وراثت سے- اس کے وارث سے، ڈرتے ہیں اس کے نام سے- اس کے کام سے۔

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے بیٹے نے حکومت کے خلاف مؤقف اپنایا ہے کہ ڈرتے ہیں اس کی آن سے- اس کی شان سے اور آج بھی ڈرتے ہیں بی بی شہید سے۔

ملک کے سیاسی حلقوں میں یہ موضوع زیربحث ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے بعد گرفتار کرلیا جائے گا کیونکہ ان کے خلاف حکومت کے پاس بہت زیادہ ٹھوس ثبوت و شواہد موجود ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق ’مفاہمت‘ کے ’کھلاڑی‘ نے اس کے بعد ہی بظاہر ’مزاحمت‘ کا راستہ اپنانے کا فیصلہ کیا اورانہوں نے ایک ساتھ  اداروں پر کڑی نکتہ چینی کر ڈالی۔

سیاسی حلقوں میں یہ تاثر عام ہے کہ پی پی پی کی قیادت سمیت مرکزی رہنماؤں نے اندرون خانہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر موجودہ حکومت نے سابق صدر پاکستان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ سندھ سے اپنی گرفتاری دیں گے۔

ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے کہ وہ گزشتہ کئی دنوں سے سندھ کے مختلف شہروں کے دورے کررہے ہیں جہاں ان کی تقاریر کا انداز انتہائی جارحانہ ہے۔ آصف علی زرداری کی ذرائع ابلاغ سے ہونے والی بات چیت میں بھی جارحانہ پن باقاعدہ محسوس کیا جارہا ہے۔

سیاسی حلقوں میں یہ تاثر بھی تقویت پارہا ہے کہ پی پی پی اور پی ایم ایل (ن) کی قیادتیں اپنے گرد بڑھتی ہوئی مشکلات کو مدنظر رکھ کر باہمی مفاہمت پر بھی آمادہ ہوچکی ہیں اوراندرون خانہ اس ضمن میں ان کے رابطے بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں