مشیر تجارت کا تمام مقاصد حاصل نہ ہونے کا اعتراف


اسلام آباد: مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ برآمدات بڑھانے میں تاحال زیادہ بہتری نہیں آئی، برآمدات ابھی تک ہماری خواہش کے مطابق نہیں بڑھیں لیکن کچھ حد تک بہتری ضرور آئی ہے۔

ہم نیوز کے پرگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ برآمدات کے معاملے پر گزشتہ کافی عرصے میں ٹھیک طریقے سے توجہ نہیں دی گئی، ماضی میں ہماری پالیسیاں درآمدات پر رہیں جس وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مختلف شعبوں میں کام کیے جائیں گے، اس کے علاوہ تاجروں کو سہولیات فراہم کریں گے۔

آئل ریفائنری کے حوالے سے  ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں آئل ریفائنری کی صلاحیت کافی کم ہے۔

دیگر ملکوں کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یو اے ای کے ساتھ ناراضی ختم ہو چکی ہے، یو اے ای کے ساتھ معاہدوں کو جلد حتمی شکل دیں گے، اس کے علاوہ یو اے ای 6 سے 7 ارب ڈالر کا تیل سالانہ فراہم کرے گا۔

مشیر تجارت نے کہا کہ چین کی طرف سے ہر شعبے میں بھرپور تعاون مل رہا ہے، چین نے اپنی کرنسی میں ہمارے ساتھ تجارت کرنے کی بات کی ہے، چینی کرنسی میںں تجارت سے پاکستان کو فائدہ ہو گا، چین پاکستان سے چاول، گندم اور چینی درآمد کرے گا۔

ایک سوال کےجواب میں انہوں نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت بڑھانا اسٹیٹ بینک کا کام ہے، آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں بہتری آئے گی جبکہ ڈالر 139-140 پر رہے گا۔

ٹیکس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اکھٹا کرنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، فعال ٹیکس ٹیرف بنا کر ٹیکس اسٹرکچر کو استحکام دیں گے۔

اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نوکریاں پیدا کرنے کے لیے صنعتیں لگائی جائیں گی۔


متعلقہ خبریں