پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا تبادلہ

واجد ضیا کے بیان میں مبینہ تبدیلی عدالت میں چیلنج

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تبادلے و تقرریوں کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ عمران خان حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں افسران کی اکھاڑ پچھاڑ کی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پانامہ کیس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا تبادلہ ایف آئی اے سے کردیا گیا ہے۔ انہیں آئی جی ریلوے پولیس مقرر کیا گیا ہے۔ وہ پولیس سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 21 کے افسر ہیں۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 22 کے افسر اورنگزیب حق کو سیکرٹری پارلیمنٹری افیئرز ڈویژن تعینات کر دیا گیا ہے۔

سیکرٹری پارلیمنٹری افیئرز ڈویژن محمد اشرف کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پولیس سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 21 کے افسر مجیب الرحمان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ  سے تعلق رکھنے والے گریڈ 20 کے افسر زرار حیدر خان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وہ جوائنٹ سیکرٹری انڈسٹریز اینڈ پروڈیکشن ڈویژن تعینات تھے۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 21 کے میاں وحیدالدین کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وہ چیف سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ گریڈ 21 کے افسر لیفٹیننٹ (ریٹائرڈ) داؤد احمد کی خدمات آزاد جموں کشمیر حکومت کے سپرد کی گئی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق لیفٹینینٹ (ر) داؤد احمد کو چیف سیکرٹری آزاد جموں و کشمیرکی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

وہ ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات تھے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹیو گروپ سے تعلق رکھنے والے گریڈ 17 کے طہٰ سلیم کی خدمات حکومت سندھ کے سپرد کی گئی ہیں۔

وفاقی بیورو کریسی میں کیے جانے والے تبادلوں و تقرریوں کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیے ہیں۔


متعلقہ خبریں