زرداری جلد ڈی سیٹ ہو جائیں گے،خرم شیر زمان


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ ہم نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا ہے، جس کے بعد زرداری جلد قومی اسمبلی کی سیٹ سے ڈی سیٹ ہو جائیں گے۔

ہم نیوزکے پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذولفقارسے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پاکستان تحریک انصاف خرم شیرزمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ادارے آزاد ہیں،حکومت خود کارروائی کر کے یہ الزام نہیں لینا چاہتی کہ کسی کو ٹارگٹ کرنا چاہتی ہے اس لیے آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا ہے تاکہ وہ خود کارروائی کرے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ نیویارک اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی دستاویزات سے واضح ہو چکا ہے کہ وہ آصف علی زرداری ہی ہیں، ہم نے ثبوت فراہم کر دیئے ہیں اب الیکشن کمیشن تحقیقات کرے، یو ایس کی ویب سائٹ پر ساری تفصیلات موجود ہیں اور دستاویزات سے ثابت ہے یہ پراپرٹی آصف علی زرداری کی ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آڑٹیکل 60 کے تحت کاغذات نامزدگی میں ارکان اسمبلی نے اپنی جائیداد لازمی طور پر ظاہر کرنی ہوتی ہے اور آرٹیل 62 ایف ون کے تحت جائیداد چھپانے والا نا اہل ہوتاہے۔

ان کا کہان تھا کہ آصف علی زرداری نے جائیداد چھپائی اس لیے وہ جلد قومی اسمبلی کی سیٹ سے ڈی سیٹ ہو جائیں گے۔

رکن قومی اسمبلی کیخلاف ریفرنس پہلے اسپیکر پھر الیکشن کمیشن کو جاتا ہے، شیخ روحیل اصغر

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ تحریک انصاف نے خود ہی آصف علی زرداری کی نا اہلی کا فیصلہ سنا دیا، رکن قومی اسمبلی کے خلاف ریفرنس پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس جاتا اور وہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کرتا ہے، اس کے بعد کیس چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تفتیشی ادارہ نہیں ہے، وہ صرف تصدیق شدہ دستاویزات پر فیصلہ کرتا ہے، عمران خان کے خلاف پارٹی فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج تک نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ صادق اور امین کا ہے،لاس اینجلس کی عدالت نے ایک فیصلہ دیا تھا ، لوگوں کے فیصلوں پر ہم جلدی کرتے ہیں،اپنے فیصلوں پر بات نہیں کرتے۔

آصف زرداری پر الزام غلط ثابت ہوا تو ازالہ کون کرے گا، قمر زمان کائرہ

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جس نے آصف علی زرداری پر الزام لگایا اسے ثابت بھی کرنا ہے، فوٹو کاپی پر انحصار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ایسی دستاویزات کوئی بھی تیار کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2007 میں آصف علی زرداری عوامی عہدے پر نہیں تھے، قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاناما کے معاملے پر ہمارا پہلے دن سے موقف تھا کہ سب سے پوچھ گچھ ہو، پاناما میں صرف ایک شخص کا نام نہیں تھا لیکن ہمارا مطالبہ تھا کہ سب سے پہلے نواز شریف سے پوچھا جائے کیوں کہ انہوں نے تسلیم کیا تھا،نواز شریف اور ان کے بچوں نے پاناما کیس درست طریقے سے نہیں لڑا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ جس کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا اس کی مقبولیت بڑھی ہی ہے، کم نہیں ہوئی،قومی اداروں پر تحفظات ہیں ہم حکومت سے کوئی این آر او نہیں مانگ رہا۔

انہون نے کہا کہ حکومت لوگوں کی فلاح کے لیے کام کرے حکومت ساتھ دے گی ،حکومت جنوبی صوبہ پنجاب کی بات کرتی ہے، مسلم لیگ نے دو صوبوں کی بات کی ہم بھی جنوبی پنجاب کی بات کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں