نیب ریفرنسز فیصلہ: تاریخ بدلنے کی نوازشریف کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت سے استدعا کی تھی کہ نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز کا فیصلہ 24 کے بجائے 26 دسمبر کو سنایا جائے جسے مسترد کردیا گیا ہے۔

نوازشریف 25 دسمبر کو اپنی سالگرہ مناتے ہیں تاہم عدالت کے جج نے ریمارکس دیے ہیں کہ پوری کوشش ہوگی فیصلہ 24 دسمبر کو ہی سنا دیا جائے۔ جج ارشد ملک نے وکیل سے کہا کہ یہ میری ٹینشن ہے ،آپ کیوں پریشان ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا تھا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف نیب ریفرنسز کی کارروائی مکمل کرکے 24 دسمبر تک فیصلہ سنایا جائے۔

خواجہ حارث کے معاون وکلا نے جمعہ کے روز یو کے لینڈ رجسٹری سے متعلق دستاویزات  احتساب عدالت میں جمع کروا دیے ہیں جوکہ حسن نواز، کی فروخت شدہ پراپرٹی سے متعلقہ ہیں۔

نیب پراسکیوٹر سردار مظفر نے دستاویزات جمع کروانے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب دلائل مکمل ہو گئے 342 کا بیان ہو گیا اپنا ٹایم تھا جمع کروا سکتے تھے، ستمبر 2017 سے ان کے پاس ٹائم تھا لیکن ان جانب سے کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی۔

سردار مظفر نے کہا کہ ریفرنسز میں دلائل اور وکیل صفائی کے دفاع میں شواہد مکمل ہو چکے ہیں، ایک سال اور تین ماہ تک انہوں نے دستاویزات پیش نہیں کیں، کیس فیصلے کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے اور یہ نئی دستاویز لے کر آ گئے۔

جج ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ میرے لیے آسان ہوتا کہ آج ایک ریفرنس پر فیصلہ سنا دیتا، پھر ایک ہفتے بعد آپ دستاویز لے آتے پھر اس پر فیصلہ سنا دیتا۔

عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں پیش کی گئی نئی دستاویز کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔ نوازشریف کے وکیل نے فیصلے کا دن بدلنے کی استدعا کی جسے مسترد کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں