فواد چوہدری نے اپوزیشن اتحاد کو ’ٹھگز آف پاکستان‘ قرار دے دیا



لاہور: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپوزیشن اتحاد کو ’ٹھگز آف پاکستان‘ قرار دیتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کیا گزشتہ 15 سال سے پاکستان پر جن بھوت حکومت کررہے تھے؟

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کی نظریں کل کے عدالتی فیصلے پر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصلے سے پہلے نہیں پتا چلتا لیکن اگر عدالتی کارروائی کو فالو کررہے ہوں تو اندازہ ہوتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ 15 مہینے لگے ہیں پورا کیس مکمل ہونے میں، فیصلے میں تاخیر ملک میں انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق خود کو معصوم سمجھتے ہیں، زرداری صاحب بھی خود کو معصوم سمجھتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کیس سیدھا ہے کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کی بیرون ملک اربوں روپے کی جائیداد ہے تو یہ پراپرٹی کہاں سے بنائی گئی؟ اور پیسہ کہاں سے آیا؟

اپوزیشن پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب کہتے ہیں کہ ہم مل کر مہم چلائیں گے اور دونوں جماعتیں مل کر اتحاد بھی بنانا چاہتی ہیں تو آپ اس اتحاد کا نام ’ٹھگز آف پاکستان‘ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ٹھگز آف ہندوستان فلاپ ہوگئی اورٹھگز آف پاکستان بھی فلم فلاپ ہو گی۔

ان کا دعویٰ تھا کہ زرداری نواز سیاست ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیرکہا کہ جن پر اربوں لوٹنے کا الزام ہے انہیں ہم نے ہی اے سی کا چئیرمین بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاق میں پی اے سی کا چئیرمین بنا دیا ہے تو پنجاب میں بھی بنا دیا جائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو پاکستان کے عوام کا درد ہے اور اللہ کی مہربانی ہے کہ عمران خان جیسے لیڈر پاکستان میں ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یو اے ای کے بعد آنے والے ہفتے میں اور بھی خوشخبریاں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بہتری کی طرف جا رہا ہے اور یورپی ممالک پاکستان کے حوالے سے مثبت تاثر دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹھگز آف پاکستان میں سارے ویلن ہیں۔ ان کا سوال تھا کہ ان میں ہیرو کون ہو سکتا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے مریم نواز نے جیل میں کیس فائل کا تفصیلی جائزہ لیا ہے، اسی لیے وہ خاموش ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی پر کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ماڈل ٹاؤن کیس کا حل نہ ہونا نظام انصاف کی ناکامی ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ملوث لوگ ٹائی لگا کر پھرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیا بلدیاتی نظام کا ڈھانچہ مکمل ہو گیا ہے جس میں تمام شہروں کو برابر کے وسائل دیں گے۔


متعلقہ خبریں