ریفرنسز سے گھبرانے والے نہیں، پیپلزپارٹی

جے آئی ٹی رپورٹ مخالفین نے بنائی، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی لاہورمیں پریس کانفرنس


لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ نہیں ہے۔ ہم ریفرنسز سے گھبرانے والے نہیں ہیں لیکن اس وقت سیاست دانوں کا یک طرفہ احتساب چل رہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ دیکھ کے ڈائریکشن دینی تھی لیکن رپورٹ ہی ہمارے مخالفین نے بنائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشیر میمن ہمارے ساتھ عناد رکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 1977 میں بھی ایسی ہی جے آئی ٹی دیکھی تھی جو شہید بھٹو کے خلاف بنائی گئی تھی۔ نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ کنوکشن سے قبل  ٹرائل شروع کیا گیا جبکہ ہمیں تو ابھی رپورٹ ہی نہیں ملی۔ کل رپورٹ ملے گی پھر اس پر بات کریں گے۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما  فرحت اللہ بابر نے کہا کہ بھٹو کے خلاف بھی بے بنیاد چلان پیش کیا گیا تھا اسی لیے ہم ان سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 26 کو سی ای سی کی میٹنگ  میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایف آئی اے ہیڈ کواٹرز میں معاون خصوصی برائے احتساب کیا کررہے تھے۔ دراصل حکومت اپوزیشن کو دبانا چاہتی ہے جو قابل مذمت ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ زرداری 12 سال جیل کاٹ چکے ہیں پھر بھی کچھ ثابت نہ ہوسکا۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے چار ماہ میں لوگوں کو بے گھر اور بیروزگار کیا۔ پارلیمان میں اپوزیشن ایک ساتھ ہے۔

وضح رہے پیپلزپارٹی کا ردعمل آج ہونے والے اس فیصلے پر آیا ہے جس میں  سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ، زرداری گروپ اور بحریہ گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ تینوں گروپس کی مخصوص جائیداد کی خرید وفروخت اور ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔


متعلقہ خبریں