حکومت نے احتساب کےعمل کو مشکوک بنا دیا ہے، شاہد خاقان عباسی



اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے کہا کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف آج جو دو فیصلے کئے وہ ہمیں منظور نہیں ہیں،نواز شریف پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا شخص بتا دیں جس کی نیب میں  دوبار بھی پیشی ہوئی ہو، ہمیں معلوم تھا کہ نواز شریف کو سزا ہو گی۔ ہمارا سڑکوں پر احتجاج پرجانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے،ہمارے پاس پارلیمنٹ کا فورم موجود ہے ،ہم وہاں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے احتساب کےعمل کو مشکوک بنا دیا ہے،کیا عمران خان اور انکے وزرا کو اختیار حاصل ہے کہ وہ فیصلے سنائیں،عمران خان کو تو پتہ ہی نہیں کہ وہ وزیر اعظم ہیں انہیں انکی اہلیہ یاد کرواتی ہیں کہ آپ وزیراعظم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ احتساب کا جو معیار نواز شریف کے لئے استعمال ہوا ہے وہ سب کے لیے کریں توستر فیصد لوگ جیلوں میں ہوں گے۔ن لیگ ڈیلز نہیں کرتی مریم نواز نے کبھی عوامی عہدہ نہیں رکھا سیاست میں آنے کا فیصلہ وہ خود کریں گی۔

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کامران مرتضی نے کہا کہ ہر کیس کے اپنے شواہد ہوتے ہیں ،نواز شریف کو اپیل دس دن میں کرنی ہے،نئے بینچ کا فیصلہ جیف جسٹس کریں گے۔اس کیس کے لئے جو جے آئی ٹی بنائی گئی ان میں مختلف اداروں کے لوگ شامل تھے۔

سینئر صحافی اویس توحید نے کہا کہ زرداری صاحب اور انکی ہمشیرہ بہت مشکل میں ہیں ۔فریال تالپور بہت خوف زدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر کے بعد آصف علی زرداری کی گرفتاری کا امکان ہے،زرداری کی گرفتاری کی صورت میں لوگ احتجاجی تحریک شروع نہیں کریں گے،نوازشریف جیل میں ہیں حمزہ شہباز میں قیادت کی صلاحیت نہیں اگر مریم نواز سامنے نہیں آئی تو مسلم لیگ ن میں قیادت کا فقدان پیدا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز پربھی جیل جانے کی تلوار لٹکی ہوئی ہے،اس وقت مسلم لیگ ن لیگ بہت زیادہ مسائل میں پھنسی ہوئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں حکومت کی گورننس ان کے لئے چیلنج ہو گی۔

 

 


متعلقہ خبریں